نئے کاسمِک اورنج آئی فون 17 پرو کے خریداروں کی شکایات سامنے آ رہی ہیں کہ ان کے فونز کا رنگ آہستہ آہستہ گلابی ہوتا جارہا ہے۔
ریڈِٹ اور ٹِک ٹاک پر شیئر کی گئی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ فون کا میٹل فریم اور بٹن گلابی پڑرہے ہیں جبکہ گلاس بیک اپنی تیز اورنج حالت میں ہی برقرار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ 7 ممالک جہاں آئی فون 17 کی قیمت پوری دنیا سے کم ہے
ماہرینِ کے مطابق یہ کسی خفیہ رنگ کی خرابی نہیں بلکہ کیمسٹری اور کلیننگ ہیبٹس (صفائی کے طریقوں) کا نتیجہ ہے۔
صارفین کو کیا نظرآرہا ہے؟
متعدد صارفین کی رپورٹس کے مطابق رنگ کی تبدیلی زیادہ تر ان جگہوں پر ہوتی ہے جہاں ہاتھ زیادہ لگتے ہیں — جیسے ایجز، بٹن کے اردگرد حصے، اور وہ کونے جہاں انگلیاں یا وائپس زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔
کئی صارفین نے بتایا کہ پہلے ہلکا سا ریڈِش رنگ آتا ہے جو چند دنوں میں گہرا ہو جاتا ہے، خاص طور پر جب فون کو بہت زیادہ ڈِس اِنفیکٹ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ایپل سے بھی بہتر فیچرز کے ساتھ چینی کمپنی کے 17 پرو اور 17 پرو میکس متعارف، قیمتیں کیا ہیں؟
اہم بات یہ ہے کہ فون کے ٹچ موڈ یا گلاس پینل میں کوئی تبدیلی نہیں آتی؛ اصل فرق صرف میٹل والے حصے میں نظر آتا ہے۔
کاسمِک اورنج کے رنگ کی کیمسٹری
آئی فون 17 پرو کا کاسمِک اورنج فِنِش دراصل اینوڈائزڈ ایلومینیم پر لگایا جاتا ہے۔
اینوڈائزنگ ایک ایسا عمل ہے جس میں ایلومینیم پر ایک چھید دار آکسائیڈ لیئر بنائی جاتی ہے جس میں رنگ داخل کیا جاتا ہے، پھر اسے سیل کر دیا جاتا ہے تاکہ رنگ اور کوریژن ریزِسٹنس برقرار رہے۔
جب آپ ایسے کلینرز استعمال کرتے ہیں جن میں ہائیڈروجن پر آکسائیڈ یا کلورین کمپاؤنڈز ہوں تو یہ آرگینک ڈائیز (یعنی رنگ کے سالمات) کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی فون 17 پرو میکس سے لی گئی پہلی تصویر جاری
عام طور پر جب اورنج رنگ میں موجود یلو ڈائی ختم ہوتی ہے تو نتیجتاً رنگ پنک یعنی گلابی دکھائی دینے لگتا ہے۔
اورنج رنگ زیادہ حساس کیوں؟
تمام رنگ کیمیائی دباؤ میں ایک جیسے ردعمل نہیں دیتے۔
اورنج رنگ عام طور پر ریڈ اور یلو رنگوں کے امتزاج سے بنتا ہے۔
جب آکسیڈنٹس یلو جز کو ختم کرتے ہیں تو باقی ریڈ غالب آجاتا ہے، اور یوں فون گلابی پڑنے لگتا ہے۔
جبکہ گرافائٹ، بلو یا دوسرے ڈارک ٹونز والے رنگ زیادہ مستحکم رہتے ہیں۔
کلینرز کا کردار
ایپل کی رہنمائی کے مطابق صرف 70 فیصد آئیسوپروپل الکحل یا 75 فیصد ایتھائل الکحل وائپس استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ پر آکسائیڈ اور کلورین بہت سے عام کلینرز میں موجود ہوتے ہیں — جیسے ہاسپٹل گریڈ اسپرے، ہوم آل پرپز کلینرز، اسٹین ریموورز، یا یہاں تک کہ ایکنی کریمز اور ہیئر پروڈکٹس کے اثرات جو ہاتھوں پر رہ جاتے ہیں۔
ایسے کیمیکلز کے بار بار اثر سے رنگ کا زائل ہونا تیز ہو جاتا ہے۔
ممکنہ مینوفیکچرنگ مسئلہ؟
کچھ ویڈیوز میں یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ شاید اینوڈائزڈ لیئر کو مکمل طور پر سیل نہیں کیا گیا۔
اینوڈائزنگ کے آخری مرحلے میں ہاٹ واٹر یا نِکّل ایسیٹیٹ کے ذریعے سیلنگ کی جاتی ہے۔
اگر یہ مرحلہ کمزور رہ جائے تو رنگ کی پائیداری کم ہو جاتی ہے۔
تاہم اب تک سامنے آنے والے شواہد زیادہ تر کیمیکل ری ایکشن سے مطابقت رکھتے ہیں، نہ کہ کسی بڑے پگمنٹ فالٹ سے۔
اگر آپ کے پاس گلابی فون آ گیا ہے
اگر آپ کے کاسمِک اورنج آئی فون کا رنگ پہلے ہی گلابی پڑ گیا ہے تو بدقسمتی سے یہ تبدیلی پرمیننٹ ہوتی ہے۔
اسے پولِش کرنے سے رنگ واپس نہیں آئے گا بلکہ سطح مزید خراب ہوسکتی ہے۔
واحد حل یہ ہے کہ پورا انکلوژر (باہری حصہ) تبدیل کیا جائے۔
اگر فون ابھی وارنٹی یا ریٹرن ونڈو میں ہے تو ایپل سپورٹ سے رجوع کریں۔














