وفاقی وزیرِ مذہبی امور نے اعلان کیا ہے کہ حج 2025 کے دوران ہونے والی بچت کی رقم حجاج کرام کو واپس کی جارہی ہے، جبکہ حج 2026 کے لیے انتظامات اور پیکیجز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
وزارتِ مذہبی امور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتِ پاکستان وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات کے تحت عازمینِ حج کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے وژن پر کاربند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی حج پالیسی: قرعہ اندازی کی بجائے پہلے آئیں، پہلے پائیں کی بنیاد پر انتخاب ہوگا، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور
ان کا کہنا تھا کہ وزارت سنبھالنے کے بعد سے میری اولین ترجیح اللہ کے مہمانوں کے لیے اس مقدس سفر کو آسان اور سہولتوں سے بھرپور بنانا رہی۔
انہوں نے کہا کہ حج انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے سعودی حکومت کا بھرپور تعاون حاصل رہا، بالخصوص سعودی وزیرِ حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق بن ربیعہ، ڈپٹی وزیر حسن مناخرہ اور سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے تعاون کا اعتراف نہ کرنا ناانصافی ہوگی۔

وزیرِ مذہبی امور کے مطابق حج 2025 کے فوری بعد ہی اگلے سال کے انتظامات شروع کر دیے گئے تھے۔ ان کوششوں کے نتیجے میں اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ ممکن ہوا۔ گزشتہ سال پہلی بار منیٰ کے خیموں میں ایئرکنڈیشن، فولڈنگ میٹرس اور چپسم وال کی سہولت فراہم کی گئی، جو آئندہ حج میں بھی برقرار رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پرائیویٹ حج اسکیم میں 73 فیصد کوٹہ مکمل، بکنگ کی آخری تاریخ 17 اکتوبر
انہوں نے بتایا کہ حج ناظم اسکیم کے تحت ہر ڈیڑھ سو عازمین کے ساتھ ایک ناظم مقرر کیا گیا تھا، جو اس سال مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سرکاری حج اسکیم میں اس سال معمول سے 30 ہزار زائد کوٹہ رکھا گیا ہے، جس پر درخواستوں کی تعداد مکمل ہو چکی ہے۔ دوسری قسط 3 نومبر سے 15 نومبر کے درمیان نامزد بینکوں میں جمع کرائی جا سکے گی، جب کہ اس حوالے سے ہر عازم کو ایپ ’پاک حج‘ کے ذریعے اطلاع دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال بھی تمام عازمین کو بڑا ٹرالی بیگ، ہینڈ کیری بیگ، خواتین کو اسکارف اور سعودی عرب کی موبائل سم فراہم کی جائے گی، جس پر 300 سے 600 منٹ تک کال کی سہولت دستیاب ہوگی۔
عازمینِ حج کے لیے تربیتی مواد کو مزید جامع اور مؤثر بنایا گیا ہے اور ملک بھر میں لازمی حج تربیت کا اہتمام کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حج 2026 کی رجسٹریشن کے لیے آخری تاریخ میں توسیع کردی گئی
حج 2026 کے پیکیجز کے حوالے سے وفاقی وزیر نے بتایا کہ 40 روزہ لانگ حج پیکیج کے اخراجات 11 لاکھ 50 ہزار روپے مقرر کیے گئے ہیں، جبکہ 25 روزہ شارٹ حج پیکیج 12 لاکھ روپے میں دستیاب ہوگا۔ عازمین کو دوسری قسط ساڑھے 6 لاکھ روپے جمع کرانا ہوگی۔
انہوں نے خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ حج 2025 کے حجاج کرام کو تقریباً ساڑھے 3 ارب روپے کی بچت کی رقم واپس کی جا رہی ہے، اور ادائیگی کا عمل 31 اکتوبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال کے 25 فیصد حجاج (21,895) کو کوئی رقم واپس نہیں ملے گی، 14 فیصد (12,286) کو فی کس 12 ہزار روپے، 16 فیصد (13,939) کو 25 ہزار روپے، 10 فیصد (8,496) کو 48 ہزار روپے، 23 فیصد (20,302) کو 75 ہزار روپے، 12 فیصد (10,945) کو 90 ہزار روپے اور 408 حجاج کو 1 لاکھ 10 ہزار روپے بینک اکاؤنٹ کے ذریعے ادا کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ تمام اقدامات اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ پاکستان میں حج کو سہولت، شفافیت اور خدمت کے اعلیٰ معیار پر استوار کیا جائے۔













