پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیرنے کہا ہے کہ پی ایس ایل کے ایڈیشن 11 میں 2 نئی ٹیمیں اور 2 اضافی مقامات شامل کیے جائیں گے۔
نجی ٹی وی کے پوڈ پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان نصیر نے بتایا کہ بورڈ سنجیدگی سے 6 وینیوز پر میچز کرانے پر غور کررہا ہے۔ ان کے مطابق ان شاء اللہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 11 چھ مختلف مقامات پر کھیلا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 2026 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کا امکان، کونسے شہر زیر غور؟
انہوں نے بتایا کہ پشاور کا عمران خان اسٹیڈیم (سابق ارباب نیاز اسٹیڈیم) تقریباً مکمل ہو چکا ہے، تاہم بین الاقوامی معیار پر لانے کے لیے کچھ آخری مراحل باقی ہیں۔ ان کے بقول پی سی بی چاہتا ہے کہ یہ اسٹیڈیم پی ایس ایل 11 کے میچز کی میزبانی کے لیے تیار ہو جائے، لیکن اس کے لیے طویل المدتی لیز معاہدہ ضروری ہے تاکہ بورڈ اس پر خاطر خواہ سرمایہ کاری کر سکے۔
سلمان نصیر نے مزید بتایا کہ فیصل آباد کو بھی نئے میزبان شہروں میں شامل کیا جا رہا ہے، کیونکہ وہاں پہلے ہی بین الاقوامی میچز شیڈول ہیں۔
لیگ میں توسیع کے حوالے سے سی ای او نے کہا کہ پی سی بی 2 نئی فرنچائزز متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے اور ٹیموں کی فروخت کے لیے ٹینڈر کا عمل نومبر میں شروع کیا جائے گا۔ ان کے مطابق، نئی ٹیموں کے حصول میں نمایاں دلچسپی پائی جا رہی ہے اور اس حوالے سے سخت مسابقت متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان سلطانز کے علی ترین کا پی سی بی کو دوٹوک جواب، لیگل نوٹس پھاڑ دیا
یاد رہے کہ پی ایس ایل کا آغاز 2016 میں 5 ٹیموں کے ساتھ ہوا تھا، جبکہ 2018 میں ملتان سلطانز کے اضافے سے ٹیموں کی تعداد 6 ہو گئی تھی۔ اب 2 مزید ٹیموں کی شمولیت کے بعد یہ لیگ پہلی بار 8 ٹیموں پر مشتمل ہوگی۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پی سی بی نے ایک دن قبل پی ایس ایل فرنچائز کے مالک علی خان ترین کو قانونی نوٹس بھجوایا، جس میں معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی دی گئی۔ ذرائع کے مطابق، پی سی بی انتظامیہ علی ترین کی تنقید سے ناخوش ہے، جو ان کے بقول لیگ کو بہتر برانڈ بنانے میں ناکامی پر کی گئی تھی۔
ملتان سلطانز نے اپنے بیان میں کہا کہ پی سی بی کا تعمیری تنقید کو جرم سمجھنا افسوسناک ہے، جبکہ علی ترین نے رات گئے ایک ویڈیو پیغام میں خود کا دفاع کرتے ہوئے نوٹس کو پھاڑنے کا اشارہ دیا۔













