پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری عوام اس دن کو بھارتی جارحیت اور غیر قانونی تسلط کے خلاف احتجاج کے طور پر منا رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر صبح 10 بجے پورے ملک میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی تاکہ کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی اور ان کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس گردی کے خلاف ملک گیر یومِ سیاہ منانے کا اعلان
یومِ سیاہ کی اپیل آل پارٹیز حریت کانفرنس نے دی تھی، جس کی حمایت مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے بھی کی ہے۔ اس موقع پر جلسے، سیمینارز اور ریلیوں کے ذریعے عالمی برادری کو یاد دہانی کرائی جا رہی ہے کہ کشمیر تنازع کے پُرامن حل میں تاخیر عالمی امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
تاریخی طور پر یہ دن اس وقت کی یاد دلاتا ہے جب 27 اکتوبر 1947ء کو بھارتی افواج نے جموں و کشمیر پر حملہ کر کے قبضہ کر لیا تھا جو تقسیمِ ہند کے اصولوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے صریح خلاف تھا۔
مزید پڑھیں: کل ملک بھر میں یوم استحصال کشمیر منایا جائیگا، وزیراعظم پاکستان کے دورہ مظفرآباد کا امکان
یومِ سیاہ کے موقع پر پاکستان کے مختلف شہروں میں ریلیاں، مظاہرے اور یکجہتی تقاریب منعقد کی جا رہی ہیں، جن میں بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خاتمے اور کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے مطالبے کو دہرایا جا رہا ہے۔














