قطر نے بدھ کے روز کہا کہ وہ امریکا کی حمایت یافتہ جنگ بندی کے برقرار رہنے کی توقع رکھتا ہے، حالانکہ اسرائیل نے فلسطینی فائرنگ کے جواب میں فضائی حملے کیے جنہیں ایک ’’خلاف ورزی‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
قطری وزیرِاعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے نیویارک کے دورے کے دوران کونسل آن فارن ریلیشنز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے دونوں فریق اس بات کو تسلیم کر رہے ہیں کہ جنگ بندی برقرار رہنی چاہیے اور انہیں معاہدے پر قائم رہنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے میں کردار پر امیرِ قطر کا شکریہ
اسرائیل نے بڑے پیمانے پر فضائی حملے اس وقت کیے جب اس نے کہا کہ اس کا ایک فوجی غزہ سے دشمن فائرنگ میں مارا گیا ہے۔
Israel kills 63 Palestinians in Gaza, including 24 children, in latest ceasefire violation.
— Hind Khoudary (@Hind_Gaza) October 29, 2025
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جن میں کم از کم 35 بچے شامل ہیں۔
ہلاکتوں کی مذکورہ تعداد فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کے 5 اسپتالوں سے موصول ہونے والے طبی ذرائع کے اعداد و شمار سے تصدیق شدہ ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا، برطانیہ، جرمنی اور عرب ممالک پر غزہ کی نسل کشی میں شراکت داری کا الزام
شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے محتاط لہجہ اختیار کرتے ہوئے اسرائیل پر براہِ راست جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام نہیں لگایا اور اسرائیلی فوجیوں پر ہونے والے حملے کی جانب اشارہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دراصل فلسطینی فریق کی جانب سے خلاف ورزی تھی، البتہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حماس نے وضاحت کی ہے کہ اس کا اس گروپ سے کوئی رابطہ نہیں تھا جس نے یہ حملہ کیا۔

’کل کا واقعہ واقعی ہمارے لیے نہایت مایوس کن اور تکلیف دہ تھا، ہم نے فوراً اس صورتحال کو قابو میں کرنے کی کوشش کی اور امریکا کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں فوری طور پر رابطے کیے۔‘
قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا کہ امریکا بھی اس معاہدے پر کاربند ہے، لہٰذا فی الحال جنگ بندی برقرار ہے۔
مزید پڑھیں: چین کی قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت، امریکا پر غیر متوازن مؤقف اپنانے کا الزام
گزشتہ ماہ اسرائیل نے قطر کی حدود میں ایک فضائی حملہ کیا تھا جس میں حماس کے رہنما ایک جنگ بندی تجویز پر بات چیت کر رہے تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی حملے کی غیر معمولی طور پر مذمت کی اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دیں۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی کی نگرانی: اسرائیل نے ترک فوجیوں کی تعیناتی مسترد کردی
قطری وزیر اعظم نے اسرائیلی حملے کو، جس میں ایک قطری سیکیورٹی گارڈ اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والا پہلا خلیجی شہری بنا، ایک جھٹکا اور پورے خطے کے لیے کھیل بدل دینے والا واقعہ قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں اس حملے نے امریکا کو دکھا دیا کہ خطے میں تمام سرخ لکیریں پار کی جا چکی ہیں۔












