وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اب اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو شواہد دینے کے ساتھ ساتھ بھرپور جواب بھی دیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ استنبول مذاکرات ناکام ہونے کی ذمہ داری افغان طالبان حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف
انہوں نے سوال کیاکہ افغان وزیر خارجہ نے کس حیثیت سے دہلی میں بیٹھ کر کشمیر کے حوالے سے بیان دیا؟ پاکستان کا واحد مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ جب سے افغان طالبان کی حکومت آئی ہے انہوں نے ٹی ٹی پی کو سپورٹ کیا، یہ لوگ اس بات پر آ ہی نہیں رہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں بند ہوں۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ افغان طالبان ٹی ٹی پی کی تشکیلوں میں شامل ہو کر پاکستان آتے ہیں، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سفارتی کوششوں سے امید رہتی ہے اور ہمیشہ رہنی چاہیے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے۔ اس سے قبل دوحہ میں ہونے والے معاہدے میں سیز فائر پر اتفاق کیا گیا تھا۔














