اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کے لیے افغانستان کا استعمال کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان

جمعرات 30 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی کسی بھی دشمن ملک کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی مہم جوئی کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور قابلِ عمل ہیں۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بھارت کسی جارحیت کے لیے افغان سرزمین کا استعمال کرنے کی کوشش کرے تو مسلح افواج اس کا بھرپور، مناسب اور مؤثر جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

افغانستان سے پاکستان پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ بھی دو ٹوک الفاظ میں واضح کر چکے ہیں کہ اب اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو شواہد دینے کے ساتھ ساتھ بھرپور جواب بھی دیں گے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ استنبول مذاکرات ناکام ہونے کی ذمہ داری افغان طالبان حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف

انہوں نے سوال کیا کہ افغان وزیر خارجہ نے کس حیثیت سے دہلی میں بیٹھ کر کشمیر کے حوالے سے بیان دیا؟ پاکستان کا واحد مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جب سے افغان طالبان کی حکومت آئی ہے انہوں نے ٹی ٹی پی کو سپورٹ کیا، یہ لوگ اس بات پر آ ہی نہیں رہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں بند ہوں۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ افغان طالبان ٹی ٹی پی کی تشکیلوں میں شامل ہو کر پاکستان آتے ہیں، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سفارتی کوششوں سے امید رہتی ہے اور ہمیشہ رہنی چاہیے۔

مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے۔ اس سے قبل دوحہ میں ہونے والے معاہدے میں سیز فائر پر اتفاق کیا گیا تھا۔

مذاکرات ناکام

یاد رہے کہ دوحہ میں ہونے والے پاک افغان مذاکرات کی ناکامی کے بعد وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اعلان  کیا تھا کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ ان کے مطابق افغان وفد نے بنیادی نکتہ سے ہٹ کر بحث کو موڑنے کی کوششیں کیں جس کی وجہ سے مذاکرات متوقع نتیجہ تک نہیں پہنچے۔

وزیر اطلاعات نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ پاکستان نے استنبول میں افغانستان کے نمائندہ وفد کے ساتھ 4 روزہ مذاکرات کے بعد امیدوں اور احتیاطی حکمت عملی دونوں کے ساتھ اپنی پالیسی کی تصویر واضح کی۔

مزید پڑھیں: جنگ میں 6 جہاز گرنے کے بعد بھارت کھیل کے میدان میں اپنی خفت مٹا رہا ہے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

قطر اور ترکی کی ثالثی میں ہونے والی یہ بات چیت امن اور استحکام کے قیام کے لیے ایک نئی کوشش تھی جس میں بنیادی ایجنڈا افغان سرزمین کو دہشتگردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے سے روکا جانا تھا۔

مذاکرات کے دوران پاکستان نے قابلِ عمل اور ٹھوس شواہد میز پر رکھے جو افغان فریق اور میزبان ممالک نے تسلیم کیے۔ تاہم افغان وفد کی طرف سے ان شواہد کے پیشِ نظر کوئی حتمی یقین دہانی یا عملی عزم موصول نہیں ہوا، یہی وجہ ہے کہ بات چیت نے فوری طور پر مسئلے کا حل فراہم نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین سے پاک چین تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ گئے، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ

افغان فریق نے بنیادی نکتہ سے ہٹ کر بحث کو موڑنے کی کوششیں کیں جس کی وجہ سے مذاکرات متوقع نتیجہ تک نہیں پہنچے۔ پاکستان نے مذاکرات کے دوران قطر اور ترکی کی ثالثی اور کوششوں کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور ان ممالک کی بین الاقوامی ثالثی کو عملِ صلح کے لیے مثبت قرار دیا۔

حکومتِ پاکستان نے واضح کیا کہ اس کا مقصد افغان عوام کی بہبود اور دونوں ملکوں کی سلامتی ہے، اور وہ خطے میں دیرپا امن کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔ اسی کے ساتھ پاکستان نے یہ بھی واضح کیا کہ وطنِ عزیز کی سلامتی اولین ترجیح ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے ملک میں نئے ڈیم بنانے کی حکمت عملی طے کرلی، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

اگرچہ سفارتی راستے اختیار کیے جا رہے ہیں، پاکستان نے یہ بھی اعلان کیا کہ ضرورت پڑنے پر وہ اپنے عوام کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ کارروائیاں اٹھانے کا پابند ہے تاکہ دہشتگردوں، ان کے ٹھکانوں اور حامیوں کو ختم کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp