وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے سیلاب بحالی پروگرام کے تحت متاثرہ اضلاع میں مالی امداد کی تقسیم کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ پروگرام کے تحت مجموعی طور پر 6 ارب 39 کروڑ روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز، مریم نواز کے سخت احکامات
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق 90 فی صد فلڈ اسسمنٹ سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔ اب تک 5 لاکھ 69 ہزار متاثرین کا ڈیٹا تیار کیا جا چکا ہے جبکہ شفافیت یقینی بنانے کے لیے 4 لاکھ 63 ہزار متاثرین کے کوائف ڈپٹی کمشنرز سے تصدیق کے مرحلے میں ہیں۔
اے ٹی ایم کارڈز کی تیاری اور معاوضے کی تقسیم
پنجاب بینک کے تحت متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے 98 ہزار سے زائد اے ٹی ایم کارڈز تیار کر لیے گئے ہیں۔ 27 متاثرہ اضلاع میں معاوضے کی تقسیم کے لیے 37 کیمپ سائیٹس قائم کی گئی ہیں۔

پروگرام کے پہلے مرحلے میں 20 اکتوبر سے 13 اضلاع میں معاوضے کی تقسیم شروع ہو چکی ہے جبکہ پنجاب کے دیگر اضلاع میں دوسرے مرحلے کا آغاز 3 نومبر سے ہوگا۔
کیمپ سائیٹس پر سہولتیں اور ادائیگی کا طریقہ کار
ہر کیمپ سائٹ پر سیلاب متاثرین کو 50 ہزار روپے نقد اور اے ٹی ایم کارڈ فراہم کیا جا رہا ہے۔ متاثرہ افراد پنجاب بینک کی اے ٹی ایم سے روزانہ 3 لاکھ روپے تک رقم نکال سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے کتنے اسکولز تباہ ہوئے؟
36 تحصیلوں میں سیلاب متاثرین کے لیے 19 کیمپ سائٹس قائم کی گئی ہیں جہاں ہر مقام پر 500 متاثرین کو نقد امداد اور اے ٹی ایم کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں۔ بحالی کیمپ بہاولنگر، دیپالپور، جھنگ، ننکانہ صاحب، مظفرگڑھ اور چنیوٹ سمیت خیرپور ٹامیوالی میں بھی قائم کیے گئے ہیں۔

سینیئر وزیر مریم اورنگزیب اور وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق آج خیرپور ٹامیوالی پہنچے، جہاں سیلاب بحالی پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے وژن کے مطابق سیلاب متاثرین کی بحالی اور مالی معاونت شفاف اور تیز رفتار انداز میں مکمل کی جائے گی تاکہ کوئی متاثرہ خاندان امداد سے محروم نہ رہ جائے۔














