اسلام آباد میں 3 دن تک منعقد ہونے والی گولڈ اینڈ جیم ایگزیبیشن نے جڑواں شہروں کے شہریوں کی بڑی تعداد کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ ایونٹ میں پاکستان کے مختلف شہروں سے آنے والے جیولرز اور ڈیزائنرز نے اپنے نایاب جواہرات، قیمتی پتھر اور خوبصورت زیورات نمائش کے لیے پیش کیے۔
نمائش میں سونے، چاندی، ہیرے، روبی، سفائر، زمرد اور دیگر قیمتی جیمز سے تیار کردہ زیورات نے دیکھنے والوں کے دل موہ لیے۔ خاص طور پر ہاتھ سے تیار کردہ ڈیزائنز اور ثقافتی رنگوں سے مزین کلیکشنز نے خواتین اور نوجوانوں کی خاص توجہ حاصل کی۔
منتظمین کے مطابق، اس ایگزیبیشن کا مقصد پاکستان کے جواہرات اور جیولری کے شعبے کو فروغ دینا اور مقامی کاریگروں کو اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ایونٹس نہ صرف کاروباری مواقع پیدا کرتے ہیں بلکہ ملکی معیشت میں بھی مثبت کردار ادا کرتے ہیں۔
ایونٹ میں شرکت کرنے والے ایک جیولر نے بتایا، ’ہماری کوشش ہے کہ ہم جدید ڈیزائنز کو مقامی روایت کے ساتھ جوڑیں، تاکہ پاکستانی زیورات عالمی معیار پر اپنی پہچان بنا سکیں۔‘
نمائش میں موجود خواتین کا کہنا تھا کہ ایسے ایونٹس میں انہیں نئے فیشن رجحانات کے بارے میں جاننے اور مختلف ڈیزائنرز سے براہِ راست خریداری کا موقع ملتا ہے۔
گولڈ اینڈ جیم ایگزیبیشن نہ صرف کاروبار اور فیشن کا سنگم بنی بلکہ اس نے یہ بھی ثابت کیا کہ پاکستان میں جواہرات اور زیورات کی صنعت میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، جسے عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔













