عدالتی احکامات کے باوجود وائس چیئرمین تحریک انصاف مخدوم شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل سے رہائی کا معاملہ ان کی جانب سے تحریری یقین دہانی نہ ملنے کے باعث کھٹائی میں پڑگیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں 3 ایم پی او کے تحت قید شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بیان حلفی جمع کروانے کا حکم دے دیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےشاہ محمود قریشی کی رہائی کا حکمنامہ تحریری یقین دہانی سے مشروط کیا تھا۔
بیرسٹر تیمور ملک کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اب تک تحریری یقین دہانی عدالت کو جمع نہیں کرائی ہے جس کے ان کی ضمانت پر رہائی کا فوری کوئی امکان نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے وکیل بیرسٹر تیمور ملک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں کا بہت احترام ہے، تاہم پر امن احتجاج سیاسی جماعتوں کا جمہوری حق ہے.
’شاہ محمود قریشی ایسا کوئی اقرارنامہ نہیں دینا چاہتے جس سے ان کے سیاسی و جمہوری حقوق متاثر ہوں۔‘