استنبول: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق

پیر 3 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے استنبول میں ترکیے کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے مابین سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جبکہ فلسطین کے مسئلے پر مشترکہ مؤقف جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

یہ ملاقات غزہ کے معاملے پر عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں شرکت کے لیے اسحاق ڈار آج استنبول پہنچے تھے۔ دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان ظاہر کیا اور اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کی استنبول آمد پر انہیں ترک وزارت خارجہ کے پروٹوکول ڈی جی احمد جمیل میروٴغلو سمیت پاکستانی سفارت کاروں نے خوش آمدید کہا۔

اجلاس میں ترکیہ، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شریک ہیں، وہی ممالک جو رواں سال 23  ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں شریک تھے۔

غزہ کا مستقبل، جنگ بندی اور انتظامی کنٹرول

ترکیہ کی جانب سے اجلاس میں یہ تجویز سامنے لائے جانے کا امکان ہے کہ غزہ کی سکیورٹی اور انتظامی کنٹرول فلسطینیوں کے سپرد کیا جائے، جبکہ پاکستان مکمل جنگ بندی، اسرائیلی انخلا اور فلسطینیوں تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرے گا۔ پاکستان کے مؤقف کے مطابق غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ ساتھ ایک آزاد، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے جو pre 1967 سرحدوں کے مطابق ہو۔

گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک سیز فائر معاہدہ ہوا تھا جس میں اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کیا گیا تھا، تاہم اسرائیل نے اس کے باوجود غزہ میں کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

اردوان کا او آئی سی اجلاس سے خطاب، حماس کے عزم کا اعتراف

ترک صدر رجب طیب اردوان نے آج او آئی سی کے اقتصادی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حماس سیز فائر معاہدے پر قائم دکھائی دیتی ہے اور یہ ضروری ہے کہ مسلم دنیا غزہ کی تعمیر نو میں قائدانہ کردار ادا کرے۔

 اردوان کے مطابق ایک تو فائر بندی کے بعد انسانی امداد میں اضافہ کیا جائے، دوسرا تعمیر نو کا عمل شروع ہو، لیکن اسرائیلی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ غزہ کا بحران صرف جنگ بندی سے حل نہیں ہوگا، اس کے لیے مستقل سیاسی حل ناگزیر ہے۔

اس سے ایک روز قبل ترک وزیر خارجہ فیدان نے حماس کے وفد سے ملاقات بھی کی تھی، جس میں انہوں نے کہا کہ غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے پاس ہونا چاہیے اور مسلم ممالک کو مشترکہ اقدام کرنا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ