نائب وزیراعظم و وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری حکومت کو تجویز ہے 27ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے پہلے سینیٹ میں پیش کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا 27ویں ترمیم کے ذریعے 18ویں ترمیم واپس ہونے جا رہی ہے؟
ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ نہیں ہوگا کہ جلد بازی میں ترمیم منظور کرلی جائے، ہم اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت اتحادیوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے، اور قانون سازی میں ان کی مشاورت شامل ہوتی ہے۔ 27ویں آئینی ترمیم کی حتمی دستاویز جلد پیش کردی جائےگی۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی بالکل ہونی چاہیے، قائد حزب اختلاف اس ایوان کا حصہ ہیں، اور ہم اس تعیناتی میں بالکل رکاوٹ نہیں۔ چیئرمین سینیٹ رولز کے مطابق اس عمل کو مکمل کریں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہاکہ آئینی ترمیم پیرا شوٹ نہیں ہو رہی، ہم اس پر شراکت داروں اور وکلا فورمز سے بھی بات کریں گے۔
واضح رہے کہ حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کرنے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی ہے، جس کے لیے پیپلز پارٹی نے آپس میں مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ، این ایف سی اور فوجی کمان سے متعلق کون سی اہم ترامیم تجویز کی جائیں گی؟
دوسری جانب اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ ہم کسی صورت 27ویں آئینی ترمیم کو منظور نہیں ہونے دیں گے، اس کے لیے جدوجہد کی جائےگی۔













