رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ یعنی جولائی سے اکتوبر کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 38 فیصد سے زائد بڑھ گیا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق اس عرصے میں تجارتی خسارہ 12 ارب 58 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، جو گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیے میں 9 ارب 11 کروڑ ڈالر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: درآمدات پر کنٹرول: تجارتی خسارہ میں 31 فیصد کمی، ادارہ شماریات
اس طرح تجارتی خسارے میں مجموعی طور پر 3 ارب 46 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
Another bad month for Trade Numbers as Exports falling and Imports rising with growing Trade Deficit.
Exports fall -4.46% YOY in Oct-25 vs Oct-24 while Imports increased 20.18%
Jul-Oct 2025 vs 2024 Exports Decreased -4.04% while Imports increased 15.13% pic.twitter.com/CNlrEl7SR0
— Zubair Ahmed Khan (@ZubairKhanPK) November 5, 2025
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی سے اکتوبر کے دوران برآمدات میں 4 فیصد سے زیادہ کمی آئی، جن کا مجموعی حجم 10 ارب 44 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا۔
دوسری جانب اسی عرصے میں درآمدات 15.13 فیصد کے اضافے کے ساتھ 23 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔
مزید پڑھیں: مالی سال 2025 میں وفاقی خسارہ کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہا، وزارت خزانہ کا دعویٰ
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024 کے دوران برآمدات 14 فیصد اضافے سے بڑھ کر 2 ارب 84 کروڑ ڈالر رہیں۔
جب کہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں تجارتی خسارے میں 4.21 فیصد کمی ہوئی اور یہ 3 ارب 20 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہوگیا، اسٹیٹ بینک
تاہم اکتوبر میں درآمدات 3.57 فیصد اضافے کے بعد 6 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئیں۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 کے مقابلے گزشتہ ماہ برآمدات میں 4.46 فیصد کمی دیکھی گئی، جس سے مجموعی تجارتی توازن پر دباؤ برقرار رہا۔














