کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکسٹائل ہماری ایکسپورٹس کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہے، آئی ٹی سروسز میں ستمبر میں ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی، فرماسیوٹیکل کی انڈسٹری کی کارکردگی بہترین رہی ہے اور اس میں مزید بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ریکوڈک سے پہلے سال 2 اعشاریہ 8 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ ہوگی، اس منصوبے میں بھرپور کام جاری ہے، پہلی بار آٹو انڈسٹری میں بھی بدآمدات ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: حکومت بلیو اکانومی کے وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے پرعزم ہیں: وزیر خزانہ
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات کے لیے تاجروں سے مشاورت جاری رکھیں گے، مشاورتی گروپوں میں چیمبرز کی نمائندگی رکھیں گے، انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے تاجروں کے ساتھ میٹنگ کرکے 8 گروپس بنا دیے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کاروبار سے نکلے گی اور جن شعبوں سے نکل سکتی ہے نجکاری کے ذریعے نکلے گی، اگلے سال کا بجٹ ایف بی آر نہیں بلکہ ٹیکس پالیسی آفس بنائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ فاٹا پاٹا پر سیلز ٹیکس عائد کردیا ہے تاہم انکم ٹیکس چھوٹ برقرار رکھی۔














