امریکا کی طرف سے روس پر عائد پابندیوں کے جواب میں روس نے بھی سابق صدر باراک اوباما سمیت 500 امریکی شخصیات کے روس میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ حالیہ پابندیوں کے رد عمل میں روسی وزارت خارجہ نے بھی 500 امریکیوں جن میں سابق صدر باراک اوبامہ، متعدد سینیٹرز، سی این این سے وابستہ صحافی یہاں تک کی مزاحیہ ٹی وی شو کے میزبان پر بھی روس سفر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
روس کی جانب سے عائد کردہ امریکیوں کے خلاف سفری پابندی کی وکالت کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ واشنگٹن کے لیے یہ اہم وقت ہے کہ وہ یہ بات ذہن نشین کرلے کہ روس کے خلاف کسی بھی نوعیت کا ایک بھی حملہ کسی بھی سخت جوابی حملہ کو دعوت دینے کے مترادف ہوگا۔
روس کی پابندیوں کی فہرست میں روس میں امریکا کے سابق سفیر جون ہنٹسمین، کئی امریکی سینیٹرز، امریکا کے اگلے متوقع سربراہ جوائنٹ چیفس چارلس کیو براؤن جونیئر بھی شامل ہیں۔ امریکی ٹی وی میزبان جمی کمیل، ایرن برنیٹ، کولبرٹ اور سیٹھ مائرز بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
امریکی ٹی وی نیوز چینل سی این این کے چیف انٹرنیشنل سیکیورٹی نمائندے نک پیٹن والش، اور عالمی امور کے تجزیہ کار بیانا گولڈریگا کے معاون ٹموتھی نفتالی شامل بھی روس کی جانب سے رشیا سفر نہیں کرسکتے۔
روس کی جانب سے اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ ان 500 امریکیوں پر روس میں داخلے پر پابندی کے علاوہ مزید کیا پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔
گزشتہ روز امریکا نے روس پر 300 سے زائد نئی پابندیاں عائد کی تھیں، امریکا کی روس پر نئی پابندیوں کی زد پہ روس کے 22 افراد، 104 ادارے شامل ہیں۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق تقریباً 200 روسی شہریوں کی امریکا میں جائیداد ضبط کر لی ہے۔
امریکا نے روس کے اہم ذرائع جن سے روس ٹیکنالوجی حاصل کرتا ہے اور توانائی کی آمدنی حاصل کرتا ہے پر بھی پابندی عائد کی ہے۔