پاکستان نے اسرائیلی قابض انتظامیہ کی جانب سے مسجد اقصٰی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کے تقدس کی پامالی دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی توہین ہے۔
’یہ اسرائیل کی جانب سے جارحانہ اقدامات کے سلسلے میں ایک اور قابل مذمت واقعہ ہے۔‘
اپنے ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ زہرا ممتاز بلوچ نے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں آزادی اظہار رائے اور مذہب یا فلسطینی عوام کے عقیدے کے حق سے مطابقت نہیں رکھتیں، تمام انسانی اور انسانی حقوق کے قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔
پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے فوری اقدام کرے، اس سال کے آغاز سے واضح طور پر جارحیت پر مبنی اقدامات عروج پر ہیں۔ ہم مسئلہ فلسطین کے لیے بلا روک ٹوک حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ایک قابل عمل، خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کرتا ہے، پاکستان القدس الشریف کو اس کے دارالحکومت کے طور پر مسئلہ فلسطین کا واحد منصفانہ اور جامع حل سمجھتا ہے۔