ڈاکٹر جیمز ڈی۔واٹسن، جو DNA کے ڈبل ہیلکس ڈھانچے کے انکشاف میں شریک تھے اور 1962 میں نوبل انعام یافتہ تھے، 97 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال کی وجوہات ابھی معلوم نہیں ہو سکیں۔
https://twitter.com/search?q=James%20Watson&src=typed_query&f=top
واٹسن نے Cold Spring Harbor Laboratory میں طویل عرصے تک تحقیق کی اور حیاتیاتی سائنس میں اہم تبدیلیاں متعارف کرائیں۔
ان کے کام نے ڈی این اے ٹیسٹنگ، جینیاتی تحقیق، انسانی جینوم پراجیکٹ، زراعت، طبی تحقیق اور جین تھراپی میں انقلاب برپا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:انسانوں کے ڈی این اے میں ایلینز کے جینز شامل ہوچکے، امریکی محقق کا دعویٰ
واٹسن نے 1968 میں اپنی کتاب The Double Helix شائع کی، جسے امریکی تاریخ کی اہم علمی تحریروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ تاہم کچھ متنازع بیانات اور نسلی تعصبات کے باعث انہیں سائنسی کمیونٹی میں تنہائی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

واٹسن کا شمار بایوٹیکنالوجی اور حیاتیات کے میدان کے سب سے بڑے ناموں میں ہوتا ہے، جن کے کام نے دنیا بھر میں تحقیق اور سائنسی ترقی پر دیرپا اثر ڈالا۔













