اسلام آباد میں جان لیوا دھماکے پر اپنے رد عمل میں وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ملک اب ’حالتِ جنگ‘ میں ہے اور اسلام آباد کی ضلع کچہری میں ہونے والا خودکش حملہ ایک ہنگامی ’ویک اپ کال‘ ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں وزیر دفاع کا کہنا ہے حالیہ دھماکے سے واضح ہوتا ہے کہ یہ لڑائی صرف سرحدی یا دور دراز علاقوں تک محدود نہیں بلکہ پورے پاکستان کا معاملہ ہے۔
ھم حالت جنگ میں ھیں کوئ یہ سنجھے کہ پاک فوج یہ جنگ افغان پاکستان سرحدی علاقے میں اور بلوچستان کے دور دراز علاقے میں لڑرہی ھے تو آج اسلام آباد ضلع کچہری میں خود کش حملہ wake up call ھے کہ یہ سارے پاکستان کی جنگ ھے جسمیں پاک فوج روز قربانیاں دے رہی ھے اور عوام کو تحفظ کا احساس دلا…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 11, 2025
’ہم حالت جنگ میں ہیں کوئی یہ سمجھے کہ پاک فوج یہ جنگ افغان پاکستان سرحدی علاقے میں اور بلوچستان کے دور دراز علاقے میں لڑرہی ھے تو آج اسلام آباد ضلع کچہری میں خود کش حملہ ویک اپ کال ہے۔‘
خواجہ آصف نے کہا کہ پاک فوج روزِ مرہ کی بنیاد پر قربانیاں دے رہی ہے تاکہ عوام کو تحفظ کا احساس مل سکے اور پورے ملک کو اس خطرے کا سامنا ہے۔
وزیرِ دفاع نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ موجودہ ماحول میں کابل کے حکمرانوں سے کامیابی کی زیادہ امید رکھنا عبث ثابت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد جاں بحق، 27 زخمی
’۔۔۔اگرچہ افغان حکمران پاکستان میں دہشت گردی روک سکتے ہیں مگر اسلام آباد تک اس جنگ کو لانا کابل کی طرف سے ایک واضح پیغام ہے جس کا پاکستان بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘
حکومت نے ابھی تک اس بیان کے بعد کسی نئی خارجہ یا عسکری پالیسی کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا، تاہم خواجہ آصف کے اشاروں اور گزشتہ ہفتوں میں افغان سرحد، مذاکرات اور ممکنہ عسکری ردعمل پر دیے گئے بیانات سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مؤثر سرحدی نگرانی اور بین الااقوامی دباؤ دونوں ہی اس وقت کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔














