وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم اس وقت افغانستان کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، اسلام آباد اور وانا حملوں کا ایسا جواب دیں گے کہ دنیا دیکھے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں حملہ کرکے افغان طالبان نے ہمیں ایک پیغام دیا ہے، اور یہ دباؤ بڑھانے کی ایک کوشش ہے۔
پاکستان مشرقی اور مغربی سرحد دونوں اطراف بھارت اور افغانستان سے جنگ کے لیے تیار ہے۔۔ اگر یہ فائنل راونڈ چاہتے ہیں تو پھر ہمارے پاس جنگ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف#FaislaAapKa TEAM
Hum News@KhawajaMAsif pic.twitter.com/5p3gsPyK3L— Asma Shirazi (@asmashirazi) November 11, 2025
مزید پڑھیں: اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
انہوں نے کہاکہ پاک افغان مذاکرات کے پہلے دور میں خود موجود تھا، مجھے یہ بات سمجھ آئی ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کو نہیں روکنا چاہتا، اور اسی لیے بات چیت کامیاب نہیں ہو سکی۔
وزیر دفاع نے کہاکہ ہماری سیکیورٹی فورسز دہشتگری کے خاتمے کے لیے اپنی جانیں قربان کررہی ہیں، پاکستان دہشتگردی سے نمٹنا بہتر طریقے سے جانتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگرد وانا میں اے پی ایس طرز کا حملہ کرنا چاہتے تھے، تاہم اللہ نے ہمیں بچا لیا۔ وانا اور اسلام آباد پر حملے سے کابل کی پوزیشن واضح ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پاس بہترین دفاعی قوت موجود ہے، ہم دوست ممالک کے مشکور ہیں جنہوں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بات چیت کروائی۔ مذاکرات کو خلوص کے ساتھ ہی آگے بڑھانا چاہیے۔
خواجہ آصف نے مزید کہاکہ ہم کسی بھی جارحانہ صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان مشرقی اور مغربی سرحد دونوں اطراف بھارت اور افغانستان سے جنگ کے لیے تیار ہے۔ اگر یہ فائنل راؤنڈ چاہتے ہیں تو پھر ہمارے پاس جنگ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
مزید پڑھیں: کیڈٹ کالج وانا کے تمام کیڈٹس محفوظ، ریسکیو کیے گئے طلبا کی ویڈیو سامنے آگئی
واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں ضلعی کچہری کے باہر ہونے والے خود کش حملے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ روز کیڈٹ کالج وانا میں خود کش حملہ ناکام بناتے ہوئے سیکیورٹی فورسز نے 2 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا تھا، جبکہ کالج کی عمارت میں موجود 3 دہشتگردوں کو محصور کرکے ان کے خلاف آپریشن جاری ہے۔














