پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے شعبہ انجنیئرنگ کو مخصوص الاؤنس دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شعبہ انجنیئرنگ کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ 2 سال کی کارکردگی کا جائزہ عالمی حفاظتی معیار کے مطابق لیا گیا ہے۔ اجلاس میں 5 سال کے وقفے کے بعد یورپی اور برطانوی فضائی آپریشن کی بحالی کے لیے کیے گئے اقدامات پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟
بورڈ نے ملکی و غیر ملکی فضائی صنعت کے تقابلی جائزے کی روشنی میں پی آئی اے کے انجنیئرنگ ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی کو سراہا، بالخصوص جہازوں کی جامع دیکھ بھال اور انہیں دوبارہ فضائی آپریشن میں شامل کرنے کے اقدامات کو مثبت قرار دیا۔
ممکنہ نجکاری کے پیشِ نظر، بورڈ نے شعبہ انجنیئرنگ کو مخصوص الاؤنس دینے کا اصولی فیصلہ کیا۔ اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری سے قبل تمام ضروری منظوریوں کو جلد مکمل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے انجینیئرز کا احتجاج: پی آئی اے فلائٹ آپریشن متبادل ذرائع سے بحال
مزید برآں، پی آئی اے کے اثاثوں کو سرکاری ملکیتی ہولڈنگ کمپنی میں منتقل کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں آئندہ سال کے آپریٹنگ پلان کی سپورٹ کے لیے ضروری انجنز اور پرزہ جات کی مرمت کی منظوری بھی دی گئی۔














