پنجاب میں جیل ریفارمز کے ایجنڈے پر عملی پیش رفت کے تحت سنٹرل جیل لاہور (کوٹ لکھپت) میں قیدیوں کے لیے 5 نئی ڈبل اسٹوری بیرکس تیار کر لی گئی ہیں۔
ان بیرکس کا افتتاح چیئرمین ٹاسک فورس رانا منان خان اور سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے کیا، جبکہ آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن رومان بورانہ، ڈی آئی جی محسن رفیق اور سپرنٹنڈنٹ جیل اعجاز اصغر بھی موقع پر موجود تھے۔
2 ہزار قیدیوں کے لیے اضافی جگہ
نئی تعمیر شدہ بیرکس میں مجموعی طور پر 2 ہزار قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش پیدا ہو گئی ہے، جو جیلوں میں بڑھتی ہوئی گنجائش کے مسئلے سے نمٹنے کی ایک اہم کوشش ہے۔
قیدیوں کے مسائل اور فلاح پر خصوصی توجہ
افتتاح کے موقع پر چیئرمین ٹاسک فورس اور سیکرٹری داخلہ نے بیرکس میں موجود اسیران سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور متعلقہ حکام کو فوری اقدامات کی ہدایات جاری کیں۔
غریب قیدیوں کیلئے مفت لیگل ایڈ فراہم کرنے کا اعلان
موسم سرما کے پیش نظر تمام بیرکس میں گرم کمبل کی فراہمی کی ہدایت کی گئی۔ جبکہ جیل سائیکالوجسٹ کو ذہنی بیماریوں کے شکار قیدیوں کی باقاعدہ کاؤنسلنگ کی ہدایت کی گئی۔ علاوہ ازیں نئی بیرکس کے نزدیک پی سی او بوتھ اور میڈیکل سہولیات مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
افتتاح کے موقع پر چیئرمین ٹاسک فورس، سیکرٹری داخلہ اور دیگر افسران نے بیرکس کے احاطے میں پودے بھی لگائے۔
جیل ریفارمز پر تیز رفتار عملدرآمد
رانا منان خان کے مطابق پنجاب بھر میں جیل اصلاحات پر تیزی سے عمل ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق جیلوں کو ’اصلاحی مراکز ‘ میں بدلا جا رہا ہے جہاں اسیران کی تربیت، بحالی اور ہنرمندی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں کارپٹ، ٹف ٹائل، فرنیچر، صابن، فینائل، ایل ای ڈی بلب، جوتے، دستانے، فٹ بال، کپڑے اور ٹرنک اعلیٰ معیار پر تیار کیے جا رہے ہیں۔ بہتر مارکیٹنگ کے ذریعے ان مصنوعات کو قیدیوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
’ملاقات ایپ‘
سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے بتایا کہ محکمہ داخلہ نے قیدیوں سے ملاقات کے لیے ’ملاقات ایپ‘ متعارف کروا دی ہے، جس کے ذریعے شہری گھر بیٹھے ملاقات کی ایڈوانس بکنگ کرا سکتے ہیں۔ اب تک 850 سے زائد افراد اس سہولت سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ ایڈوانس بکنگ کی سہولت پنجاب کی تمام جیلوں میں دستیاب ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جیلوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے لیے دنیا کے جدید ترین آلات نصب کیے جا رہے ہیں۔














