سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کے خلاف پیر کو متوقع عدالتی فیصلے سے قبل ملک میں کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر ڈھاکا سمیت 3 اضلاع میں بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کے دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔
بی جی بی ہیڈکوارٹر کے ترجمان شریفل اسلام نے اتوار کو تصدیق کی کہ فورسز کو ڈھاکا، گوپال گنج، فریدپور اور مداری پور میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ ضلعی انتظامیہ کی مدد کی جا سکے اور امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: جماعت اسلامی بنگلہ دیش اور اتحادیوں کا ریفرنڈم میں اصلاحات کی حمایت کا اعلان
انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 کل پیر کے روز شیخ حسینہ اور ان کے دو سینئر مشیروں کے خلاف دائر مقدمات کا فیصلہ سنائے گا۔
یہ مقدمات گزشتہ سال جولائی کی تحریک کے دوران مبینہ طور پر انسانیت کے خلاف کیے گئے جرائم سے متعلق ہیں، جن کے نتیجے میں حسینہ کو اقتدار سے ہٹایا گیا تھا۔
آئی سی ٹی کے پراسیکیوٹر شیخ مہدی نے وی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ فیصلہ کل سنایا جائے گا اور ہم نے شیخ حسینہ کے لیے سخت ترین سزا کی استدعا کی ہے۔
تشدد میں اضافہ
فیصلے سے قبل گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ڈھاکا اور مختلف اضلاع میں پُرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
دارالحکومت کے کئی علاقوں سمیت دیگر شہروں میں جلاؤ گھیراؤ، آتش گیر حملے اور کریکر دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کرپشن اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی، جماعت اسلامی بنگلہ دیش کا عزم
حکام کے مطابق یہ واقعات فیصلے کے تناظر میں پیدا ہونے والی سیاسی کشیدگی اور عوامی لیگ کی حالیہ احتجاجی سرگرمیوں سے جڑے ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی ہائی الرٹ پر
ملک بھر میں گزشتہ کئی ہفتوں سے سیکیورٹی ادارے مسلسل ہائی الرٹ پر ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مختلف مقامات پر گاڑیوں اور سرکاری املاک کو نشانہ بنانے کی متعدد تخریبی کارروائیوں کی نشاندہی کی ہے، جس کے باعث وسیع پیمانے پر سیاسی عدم استحکام کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ امن عامہ کو برقرار رکھنے اور کسی بھی قسم کی بدامنی کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔














