پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کو بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا، جہاں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس نے انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 400 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا۔
ہفتے کے آغاز پر مارکیٹ مثبت انداز میں کھلی اور کے ایس ای 100 انڈیکس ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں 163,602.15 کی انٹرا ڈے بلندی تک پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟
دوپہر 12 بج کر 40 منٹ تک بینچ مارک انڈیکس 162,348.94 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو کہ 413.75 پوائنٹس یا 0.26 فیصد کا اضافہ ہے۔
Market is up at midday 🚀
⏳ KSE 100 is positive by +902.47 points (+0.56%) at midday trading. Index is at 162,837.66 and volume so far is 183.84 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/9A5qitIff2— Investify Pakistan (@investifypk) November 17, 2025
مارکیٹ میں متعدد شعبوں میں وسیع پیمانے پر خریداری دیکھی گئی، جن میں آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں،آئل مارکیٹنگ کمپنیاں، پاور جنریشن اور ریفائنری سیکٹر شامل ہیں۔
انڈیکس میں اہم وزن رکھنے والے اسٹاک جیسے مسلم کمرشل بینک، سوئی سدرن گیس کمپنی، سوئی ناردن گیس اینڈ پیٹرولیم لمیٹڈ، پاکستان اسٹیٹ آئل، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ سب کے سب مثبت زون میں ٹریڈ ہوئے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، انڈیکس 160,000 کی سطح عبور کرگیا
گزشتہ ہفتے بھی جیو پولیٹیکل بے یقینی کے باوجود مارکیٹ مضبوط رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 2,342.29 پوائنٹس یعنی 1.5 فیصد اضافے کے ساتھ 161,935.19 پر بند ہوا۔
بینچ مارک انڈیکس میں تیزی کی یہ لہر اہم شعبوں کی بہتر کارکردگی کے باعث ہے۔

خصوصاً فرٹیلائزر سیکٹر کو اس خبر سے فائدہ ہوا کہ ای سی سی نے مہنگی آر ایل این جی کے بجائے مری گیس کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔
اس پیشرفت کے نتیجے میں سبسڈی کے دباؤ میں کمی اور یوریا قیمتوں میں استحکام متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: سیاسی ہلچل اسٹاک ایکسچینج پر بھاری، انڈیکس میں 2,600 پوائنٹس کی کمی
بین الاقوامی سطح پر، ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں پیر کو محتاط تاثر غالب رہا، کیونکہ سرمایہ کار اس ہفتے کے کارپوریٹ نتائج اور امریکا کے زیرِ التوا معاشی اعداد و شمار کے منتظر ہیں۔
توجہ کا مرکز شرح سود کی سمت اور مصنوعی ذہانت سے متعلق اسٹاکس کی جاری مضبوط ریلی کا مستقبل ہے۔

امریکی پالیسی سازوں کے غیر واضح بیانات کے باعث دسمبر میں شرح سود میں کمی کی توقعات ایک ہفتے میں 60 سے گھٹ کر 40 فیصد رہ گئی ہیں، جس نے عالمی اسٹاکس پر دباؤ ڈالا ہے۔
اس کے باوجود ایس اینڈ پی 500 فیوچرز ابتدائی ٹریڈنگ میں 0.3 فیصد بڑھ گئے۔
مزید پڑھیں:سیاسی ہلچل اسٹاک ایکسچینج پر بھاری، انڈیکس میں 2,600 پوائنٹس کی کمی
جاپان کا نکی انڈیکس مجموعی طور پر مستحکم رہا، لیکن چین کی جانب سے اپنے شہریوں کو سفری احتیاط کی ہدایت کے بعد جاپانی سیاحت اور ریٹیل سیکٹر کے اسٹاکس میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
امریکی مارکیٹس میں جمعے کے روز شدید مندی کے بعد پیر کو ملا جلا رجحان دیکھا گیا، جہاں ایس اینڈ پی 500 معمولی کمی جبکہ نیسڈیک میں ہلکا سا اضافہ ریکارڈ ہوا۔














