چین میں ایک شخص کی ذاتی زندگی نے سوشل میڈیا پر اخلاقی بحث چھیڑ دی ہے۔
57 سالہ گُوئی جون من نے اپنی بیوی ژان وین لیان کو 2017 میں وفات کے بعد کرائیونکس کے ذریعے منجمد کرایا تھا۔ وہ چین میں اس طریقے سے محفوظ کی جانے والی پہلی شخصیت بنی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے: کوہستان کے برف پوش پہاڑوں سے حیرت انگیز خبر، 28 سال بعد برف سے لاش برآمد
ان کا جسم شانڈونگ یِن فنگ لائف سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں -190 ڈگری سینٹی گریڈ پر ایک بڑے کرائیونک ٹینک میں محفوظ ہے، جس کے لیے گُوئی نے 30 سال کا معاہدہ کیا تھا۔
تاہم، حالیہ انٹرویو میں سامنے آیا کہ گُوئی 2020 سے وانگ چون شیایا نامی خاتون کے ساتھ تعلق میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بیوی کے انتقال کے بعد وہ 2 سال تنہا رہے، مگر بعد میں انہیں محسوس ہوا کہ تنہائی مشکل ہے، جس کے بعد انہوں نے دوبارہ تعلق استوار کیا۔ ان کے مطابق یہ رشتہ ضرورت پر مبنی ہے اور نئی ساتھی ’دل میں داخل نہیں ہوئی’۔
یہ بھی پڑھیے: اداکار گووندا مشکل میں، بیوی سنیتا آہوجا کا بے وفائی اور ظلم کرنے کا الزام
اس انکشاف کے بعد چینی سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔ کچھ صارفین نے کہا کہ اتنے برس بعد ان کے لیے نئی زندگی شروع کرنا فطری ہے اور مرحومہ کو سکون سے آرام کرنے دینا چاہیے۔ دوسری جانب ناقدین نے انہیں خود غرض اور بے وفا قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ کیا ژان اس پر راضی ہوتیں؟ اور کیا یہ ان کے ساتھ انصاف ہے؟
کرائیونکس کیا ہے؟
کرائیونکس میں جسم کو کرائیوپروٹیکٹینٹس کے ذریعے برف بننے سے بچا کر مائع نائٹروجن میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ مستقبل میں ٹیکنالوجی ترقی پا کر ان جسموں کو دوبارہ زندہ کر سکے گی۔
یہ بھی پڑھیے: کوئی شخص بے وفائی کرے تو انسان کیا کرے؟ فرح اقرار الحسن کی نصیحت
دنیا بھر میں تقریباً 500 افراد کرائیونکس کے ذریعے محفوظ کیے گئے ہیں، مگر آج تک کسی انسان کو اس حالت سے زندہ نہیں کیا جا سکا۔
یہ واقعہ چین میں محبت، وفاداری اور نقصان کے بعد نئی زندگی شروع کرنے جیسے موضوعات پر وسیع بحث کا سبب بنا ہے۔














