معروف اینکر شاہزیب خانزادہ کو بیرون ملک ہراساں کرنے والے شاہد بھٹی کی ایک ویڈیو منظرِ عام پر آ گئی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے شاہزیب خانزادہ کو ہراساں نہیں کیا۔
شاہد بھٹی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اس وقت کینیڈا میں موجود ہیں اور ان کا مقصد شاہزیب خانزادہ سے پوچھنا چاہتا تھا کہ انہوں نے اسلام کے واضح احکامات کے باوجود بشریٰ بی بی کے خلاف ایسا پروگرام کیوں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب شاہزیب خانزادہ نے بات کرنے سے انکار کیا تو انہوں نے صرف کہا کہ ’آپ کو شرم آنی چاہیے‘۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ جو ویڈیو انہوں نے ریکارڈ کی وہ بغیر کسی ترمیم کے ہے، اور اس میں انہوں نے کوئی گالی نہیں دی اور نہ ہی ہراساں کیا ہے۔ شاہد بھٹی نے کہا ’میں صرف سوالات پوچھ رہا تھا، ہراسانی نہیں کی اور نہ ہی میں نے کوئی گالی دی ہے‘۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ صحافی نہیں ہے انہوں نے پروگرام کرنے سے منع کیوں نہیں کیا انہیں پروگرام کرتے ہوئے شرم نہیں آئی۔
یہ بھی پڑھیں: شاہزیب خانزادہ کو ہراساں کرنے والا شخص کون ہے؟
ایک سوال کے جواب میں شاہد بھٹی نے بتایا کہ وہ 64 سال کے ہیں، تحریکِ انصاف کے رکن نہیں بلکہ صرف حامی ہیں اور انہوں نے کسی بھی پارٹی کے جلسے میں شرکت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد صرف بات چیت کرنا تھا لیکن شاہزیب کے پاس کسی سوال کا کوئی جواب نہیں تھا اور وہ وہاں سے بھاگ گیا۔
شاہد بھٹی نے وفاقی وزیر اطلاعات کے حوالے سے کہا کہ عطا تارڑ نے جو کرنا ہے کر لے۔ میں ان کو جانتا ہوں کہ یہ کون ہے، یہ خاندانی چور ہیں مجھے ان کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا جیسے حسینہ واجد عبرت کا نشان بنی ہے ویسے ہی یہ بنیں گے انہیں سڑکوں پر گھسیٹا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہزیب خانزادہ کے بعد طلعت حسین کو بھی ہراسانی کا سامنا، انہوں نے کیا کارروائی کی؟
واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ شاہزیب خانزادہ کو ہراساں کرنے والے شخص کا سراغ لگا لیا ہے، اس کا تعلق گجرانوالہ سے ہے اور وہ کینڈا میں ریئل اسٹیٹ ایجنٹ اور پی ٹی آئی کا رکن ہے، انہوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور مثال قائم کریں گے۔














