وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے زیرِ صدارت اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں آئندہ برس کے مون سون کے ممکنہ جانی و مالی نقصانات سے بچاؤ کے لیے فوری تیاری کی ہدایت دی گئی۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان ترقی پذیر ملک ہے اور ہر تیسرے سال موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات پر ملکی جی ڈی پی کا خاطر خواہ حصہ خرچ کرنا پڑتا ہے، جبکہ قیمتی اور محدود وسائل ترقی کی بجائے اس بچاؤ میں صرف ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: مزید بارشوں کی پیشگوئی، پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل جاری
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان جس کا موسمیاتی تبدیلی میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی لپیٹ میں ہے، اس لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی آئندہ برس مون سون میں کسی بھی جانی و مالی نقصان سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی ہدایت، وزرات موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری، فوری عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت@KulAalam @asifbashirch pic.twitter.com/KEGxUHemDF
— Media Talk (@mediatalk922) November 19, 2025
اجلاس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی، وزارت منصوبہ بندی، این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مربوط منصوبہ سازی کی ہدایت کی گئی۔
وزیرِ اعظم نے پانی کے بہتر انتظام کے لیے نیشنل واٹر کونسل کے اجلاس کے انعقاد کی تیاری کی بھی ہدایت دی۔ اجلاس کو عالمی تخمینوں کے مطابق آئندہ مون سون کے اشاریوں پر بریفنگ دی گئی۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں مون سون بارش کا نیا سلسلہ، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا
وزارت موسمیاتی تبدیلی نے قلیل، وسط اور طویل المدتی منصوبوں پر تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ وزیرِ اعظم نے قلیل المدتی منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے فوری عملدرآمد کا حکم دیا۔














