پولینڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون مانگورزانا نے سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہونے کے بعد پاکستانی نوجوان سے شادی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق پولینڈ کی رہائشی مانگورزانا کی سوشل میڈیا پر سرگودھا کے علاقے بھلوال سے تعلق رکھنے والے نوجوان مطیع اللہ سے دوستی ہوئی جو جلد ہی محبت میں تبدیل ہوگئی۔ خاتون خصوصی طور پر پاکستان آئیں اور سرگودھا پہنچ کر مطیع اللہ سے نکاح کرلیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان یاترا کے دوران لاپتا بھارتی سکھ خاتون نے اسلام قبول کر کے شادی کرلی
خاتون نے شادی سے قبل جامعہ مسجد حمید شاہ میں اسلام قبول کیا اور اپنا اسلامی نام مریم رکھ لیا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مرضی سے پاکستان آئی ہیں، اسلام قبول کرنا اور شادی کرنا ان کا بالکل ذاتی فیصلہ ہے اور کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ خوشگوار زندگی گزارنے کی خواہش رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی خاتون پاکستانی نوجوان کی دُلہن بننے اپر دیر پہنچ گئی، شادی کی تیاریاں
اس سے چند قبل بھارت کی ایک سکھ خاتون یاتری، جو بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات کے لیے پاکستان آئی تھیں، لاپتا ہونے کے چند روز بعد شیخوپورہ میں اسلام قبول کرنے اور ایک مقامی شہری سے شادی کرنے کی اطلاع پر سرکاری اور سکھ مذہبی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔

کپورتھلہ (بھارتی پنجاب) کی 48سالہ سربجیت کور جنہیں ابتدا میں ’لاپتا‘ قرار دیا گیا تھا، 4 نومبر کو تقریباً 200 یاتریوں کے ہمراہ اٹاری واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان داخل ہوئی تھیں۔ یہ جتھا ’پرکاش پروب‘ کے موقع پر ننکانہ صاحب، کرتارپور اور دیگر مقدس مقامات کی زیارت کے لیے آیا تھا۔ بیشتر یاتری 13 نومبر کو واپس بھارت لوٹ گئے، تاہم سربجیت کور ان میں شامل نہیں تھیں۔
یہ بھی پڑھیے پاکستان کی امریکی بہو: ’شادی کرکے شوہر کو امریکا لے جانے نہیں بلکہ پاکستان میں رہنے آئی ہوں‘
بھارتی اور پاکستانی امیگریشن ریکارڈ میں ان کی واپسی کا اندراج نہ ہونے پر ان کی تلاش شروع کی گئی، مگر بعد ازاں سامنے آنے والے ایک نکاح نامے سے تصدیق ہوئی کہ خاتون نے اسلام قبول کرکے اپنا نام ’نور‘ رکھا اور 42سالہ پاکستانی شہری ناصر حسین سے نکاح کر لیا ہے۔














