چین کے شمالی خودمختار علاقے انر منگولیا کے شہر باوٹو میں ’لائنگ فلیٹ‘ مقابلے میں 23 سالہ نوجوان نے حیران کن کارکردگی دکھاتے ہوئے مسلسل 33 گھنٹے 35 منٹ بستر پر لیٹے رہ کر پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔ یہ مقابلہ ایک مقامی میٹریس برانڈ نے 15 نومبر کو شاپنگ سینٹر میں منعقد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک ملک جہاں ہلکی سی نیند کے بدلے ساڑھے 4 لاکھ روپے پاکستانی ملتے ہیں
’لائنگ فلیٹ‘ کا عنوان چین کے اس مقبول رجحان سے لیا گیا ہے جس میں نوجوان معاشرتی دباؤ اور سخت معاشی حالات سے تنگ آکر کم سے کم محنت اور آرام طلب طرزِ زندگی اختیار کرتے ہیں۔
منتظمین کے مطابق مقابلے میں جیت اسی امیدوار کی تھی جو بغیر اٹھے، بیٹھے یا ٹوائلٹ گئے زیادہ دیر بستر پر لیٹا رہے۔ شرکا کو موبائل استعمال کرنے، پڑھنے، کروٹ بدلنے اور کھانا منگوانے کی اجازت تھی، جبکہ زیادہ تر نے ٹوائلٹ جانے کی پابندی سے بچنے کے لیے ڈائپرز پہن رکھے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نیند کی کمی، بے روزگاری اور دل کی بیماری کے درمیان کیا تعلق ہے؟
مقابلے میں تقریباً 240 افراد نے حصہ لیا، جن میں سے 186 ایک دن کے اندر ہی ہمت ہار گئے۔ 33 گھنٹے سے زائد وقت گزرنے پر صرف 3 شرکا باقی رہ گئے۔ آخری مرحلے میں منتظمین نے مشکل بڑھاتے ہوئے انہیں بیک وقت ہاتھ اور پاؤں ہوا میں اٹھانے کی ہدایت دی، اور سب سے زیادہ دیر تک پوزیشن برقرار رکھنے والا فاتح قرار پایا۔
فاتح نوجوان نے بتایا کہ اس کی گرل فرینڈ نے اسے مقابلے میں حصہ لینے کا مشورہ دیا تھا۔ دورانِ مقابلہ وہ کئی بار چھوڑنے کا سوچ چکا تھا، لیکن گرل فرینڈ کی حوصلہ افزائی نے اسے مقابلہ جاری رکھنے پر آمادہ رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے اپنی پوزیشن بتائیں، پھر جواب لیں
پہلے 3 فاتحین کو بالترتیب 3000 یوآن (420 امریکی ڈالر)، 2000 یوآن اور 1000 یوآن انعام دیا گیا۔ فاتح نوجوان نے کہا کہ وہ انعامی رقم سے اپنے دوستوں کو ہاٹ پاٹ ڈنر کھلائے گا، جو مقابلے کے دوران اس کے لیے کھانا اور مشروبات لاتے رہے۔














