ایک نئی ڈاکیومنٹری میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کو 1964 میں نیو میکسیکو کے ہولومن ایئر فورس بیس پر خلائی مخلوق سے ملاقات کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ تاہم اس دعوے کے حق میں کوئی جسمانی ثبوت نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ہم اگلی دہائی میں خلائی مخلوق کا سراغ پا لیں گے؟
ڈاکیومنٹری میں ماہر فلکیات ایرک ڈیوس کا انٹرویو شامل ہے، جن کے مطابق مرحوم صدر نے 2003 میں نجی گفتگو میں اس واقعے کا ذکر کیا۔ ڈیوس کانگریس کے بنائے گئے ایک اعلی فضائی خطرات کے پروگرام کے سائنسی مشیر بھی رہ چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، بش نے بتایا کہ تین خلائی جہاز بیس کے قریب آئے اور ایک نے لینڈ کیا۔ اس جہاز سے ایک غیر انسانی ہستی اتر کر یونیفارم پہنے فضائی اور شہری اہلکاروں کے ساتھ رابطہ قائم کیا۔ جب بش نے مزید تفصیلات مانگی تو انہیں کہا گیا کہ وہ جاننے کے اہل نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیویارک: آسمان میں پراسرار اشیا کی نقل و حرکت، کیا یہ خلائی مخلوق کی کارستانی ہے؟
ڈاکیومنٹری میں ماہر طبیعیات ہال پٹھوف نے بھی بتایا کہ مختلف قسم کی خلائی مخلوقات کے کچھ نمونے حاصل کیے گئے ہیں۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ماہر گیری نولان نے فوجی اہلکاروں کے زخموں کا ذکر کیا، جو نامعلوم فضائی مظاہر کے رابطے میں آنے کے بعد شدید جلنے اور اندرونی نشانات کا شکار ہوئے۔
ہدایتکار ڈین فراہ کا کہنا ہے کہ یہ فلم خلائی مخلوق کے راز کھولنے کے عمل کو تیز کرے گی اور کسی صدر کو اعتماد دے گی کہ وہ عوام کے سامنے خلائی زندگی کے وجود کو تسلیم کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بین السیاراتی پراسرار دمدار ستارہ اٹلس تھری آئی ’غیر ارضی خلائی جہاز‘ ہوسکتا ہے، ایلون مسک
انہوں نے کہا ’یہ فلم ہمیں ایک نئے مقام پر لے جاتی ہے اور صدر کے لیے ماحول تیار کرتی ہے کہ وہ سب کو بتا سکے کہ ہم کائنات میں اکیلے نہیں ہیں۔‘














