مشیر برائے سیاسی و عوامی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کی قیادت جیل میں نہ بھی ہوتی اور میدان میں موجود ہوتی تب بھی ن لیگ ضمنی انتخابات میں وہ سیٹیں جیت جاتی جو اس نے حاصل کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات کے مقابلے میں ضمنی انتخابات میں ن لیگ نے کتنے زائد ووٹ حاصل کیے؟
نجی ٹی وی سے گفتگو میں رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ ایسی صورت میں مقابلہ ضرور کچھ سخت ہوتا، اور اگر ہمارے 50 ہزار ووٹس ہوتے تو پی ٹی آئی کے ووٹس کی
تعداد 35 یا 40 ہزار تک ہوتی۔
مزید پڑھیے: ضمنی انتخابات میں کامیابی، کیا ن لیگ اب پیپلز پارٹی کی محتاج نہیں رہی؟
انہوں نے کہا کہ جب مقابلہ ہوتا ہے تو ورکرز بھی زیادہ محنت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم نے ن لیگ ہر حلقے میں پوری طرح مقابلے میں تھی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم سب کو پتا ہوتا ہے کہ کون گزشتہ یا گزشتہ سے پیوستہ انتخابات میں ہمارے ساتھ تھا یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ ملک کا مفاد دیکھ رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ کون ملک کے لیے مفید ہے وہ پی ٹی آئی سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے ن لیگی امیدواروں کو نواز شریف کی مبارکباد
’لوگ جلاؤ گھیراؤ پالیسی سے تنگ ہیں‘
مشیر برائے سیاسی و عوامی امور سینیٹر رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ لوگ اب معاملات سمجھ چکے ہیں اور وہ ہمیشہ کی جلاؤگھیراؤ اور احتجاج کی پالیسی سے تنگ آچکے تھے اس لیے انہوں نے انتخابات میں پی ٹی آئی کی بجائے ن لیگ کو ووٹ دیا کیوں کہ ہم نے کام کر کے دکھایا ہے۔
مریم نواز کی کارکردگی کے باعث جیت ملی
رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت خصوصاً وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں ن لیگ کو کامیابی ملی ہے۔














