26 نومبر کو بشریٰ بی بی نے شدید خطرات کے باوجود پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا، بہن مریم ریاض کا دعویٰ

جمعرات 27 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر اعظم اور بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی خواہر نسبتی(سالی) مریم ریاض وٹو نے 26 نومبر کے واقعات کے سلسلے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ عمران خان سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے شوہر کی ہدایت پر طویل سفر کرکے اسلام آباد پہنچیں اور شدید خطرات کے باوجود پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں بشریٰ بی بی غائب، مانسہرہ پریس کانفرنس میں بھی شریک نہ تھیں، بہن مریم وٹو کے انکشافات

مریم ریاض وٹو نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بشریٰ عمران خان تقریباً 2 روز کے مسلسل سفر کے بعد دارالحکومت پہنچیں اور وہاں موجود کارکنوں کے ساتھ رہیں۔ ان  کا دعویٰ ہے کہ رات کے وقت انہیں 2 مرتبہ فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ دیگر رہنماؤں کی عدم موجودگی میں وہ کارکنوں کے درمیان موجود رہیں، تاہم بعد ازاں انہیں زبردستی وہاں سے ہٹا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں بشریٰ بی بی کہاں ہیں؟ بہن مریم وٹو نے اغوا کا خدشہ ظاہر کردیا

مواصلاتی رابطے منقطع کرنے کا الزام

مریم ریاض وٹو کے مطابق اس رات کے بعد ان کے خاندان کو کسی قسم کا پیغام موصول نہیں ہوا یا رابطہ نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگلے روز بشریٰ عمران خان کی پریس کانفرنس سے متعلق خبروں کو ’ڈرامہ‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ اگر ان کی فون تک رسائی ہوتی تو وہ سب سے پہلے اپنے گھر والوں کو اطلاع دیتیں۔

’انہیں 2 روز تک کسی فون تک رسائی نہیں دی گئی تاکہ وہ اپنا پیغام عوام یا اہلِ خانہ تک نہ پہنچا سکیں۔‘

یہ بھی پڑھیں سینیٹ انتخابات کے لیے مشعال یوسفزئی کا نام بشریٰ بی بی نے نہیں دیا، مریم ریاض وٹو

مریم ریاض نے اس صورتحال پر شدید ردعمل دیتے ہوئے ان افراد کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بشریٰ عمران خان کے ساتھ یہ ’کھلواڑ‘ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد ’دنیا اور آخرت میں جوابدہ ہوں گے‘۔

26 نومبر کے جاں بحق افراد کو خراجِ عقیدت

مریم ریاض وٹو نے 26 نومبر کو جاں بحق ہونے والے پرامن مظاہرین کو بھی خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں ’شہدائے پاکستان‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ ملکی مستقبل کے بہتر ہونے کی امید پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر گئے۔

انہوں نے کہا  کہ جب ملک میں انصاف کی بالادستی بحال ہوگی، تو 26 نومبر کے واقعات کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp