حکومت نے سالانہ 56 ارب روپے کی بڑی بچت کیسے کی؟

جمعرات 27 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم شہباز شریف کی جناب سے حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے وزارتوں کو مختلف اقدامات کرنے کی ہدایت کے بعد نہ صرف مختلف وزارتوں کا انضمام کیا گیا بلکہ ہزاروں آسامیاں بھی ختم کردی گئی تھیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کے مطابق حکومت نے 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کرکے سالانہ 56 ارب روپے کی بچت یقینی بنائی ہے۔

دوسری جانب وزارتوں اور محکموں کے انضمام اور خاتمے کا عمل بھی جاری ہے جس سے مزید مالی نظم و ضبط حاصل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا خسارے میں جانے والی وزارتوں کے خاتمے کا فیصلہ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

اسلام آباد میں پاکستان بزنس کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام، مسابقت اور مالی نظم وضبط کے لیے جامع اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔

ان کے مطابق ٹیکس نظام کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن تیزی سے جاری ہے اور ملک کو کیش اکانومی سے ڈاکومِنٹڈ اکانومی کی طرف منتقل کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

’ایف بی آر ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ڈاکٹرز، بیوٹی پارلرز اور سیمنٹ سیکٹر کے آڈٹ شروع کر رہا ہے۔‘

مزید پڑھیں: وزارت خزانہ نے کون سے سرکاری ادارے ضروری قرار دیدیے؟

محمد اورنگ زیب نے کہا کہ اوسط قرض میچورٹی بڑھ کر 4 سال ہو گئی ہے جس سے ری فائنانسنگ رسک کم ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال معاشی نمو 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے اور آئندہ سال یہ 4 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جبکہ درمیانی مدت میں گروتھ 6 سے 7 فیصد تک جانے کی توقع ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2025 میں وفاقی خسارہ کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہا، وزارت خزانہ کا دعویٰ

وزیر خزانہ نے کہا کہ کرپٹو اور ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ریگولیٹری نظام فعال ہونے کے قریب ہے جبکہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے۔

ان کے مطابق نجی سیکٹر اس حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے، 4 دسمبر کو 11 ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس منعقد ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp