کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں 10 اور 11 نومبر کی درمیانی شب نوجوان حماد خان کاکڑ کو اس وقت فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جب وہ اپنی بیوی اور کم سن بھانجی کے ساتھ گاڑی میں جارہے تھے۔
فائرنگ میں حماد موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ حیرت انگیز طور پر ان کے ساتھ موجود دونوں خواتین بالکل محفوظ رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں قتل کی انوکھی واردات میں ملوث جوڑا 3 سال بعد کیسے گرفتار ہوا؟
واقعہ چونکہ رات کے اندھیرے میں پیش آیا، اس لیے ابتدائی طور پر اسے ڈکیتی یا راہزنی کا واقعہ سمجھا گیا، مگر کرائم سین کے نشانات نے پولیس کا شک گہرا کردیا۔
قتل کا مقدمہ حماد کے بڑے بھائی زرک خان کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ حماد پر متعدد گولیاں برسائی گئیں۔ سینے، بازو اور ران پر فائرنگ کے نشانات واضح تھے۔
واقعے کے بعد کیس کی حساسیت کے پیش نظر اس کی تفتیش سیریس کرائمز انویسٹی گیشن ونگ کے سپرد کی گئی۔
ایس سی آئی ڈبلیو کے تفتیشی افسران نے جائے وقوعہ کا تفصیلی جائزہ لیا اور جلد ہی انہیں اندازہ ہو گیا کہ معاملہ محض ڈکیتی کا نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دوسری شادی کی اجازت کیوں نہ دی، شوہر کے ہاتھوں بیوی کا قتل
گاڑی میں موجود مقتول کی بیوی اور بھانجی کو ایک بھی گولی نہ لگنا، فائرنگ کے زاویے، لگنے والے زخموں کی پوزیشن اور وار کی شدت نے واضح کیا کہ نشانہ صرف حماد تھے۔ کسی اور کو نقصان پہنچانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
پولیس نے تکنیکی شواہد، موبائل ڈیٹا، لوکیشن ٹریسنگ اور مشتبہ افراد کے بیانات اکٹھے کیے، جس کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ حماد کا قتل باہر سے نہیں بلکہ اندر سے ہوا ہے۔ شبہ مقتول کی بیوی پر گہرا ہوا، جس کے بعد تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا۔
ڈی آئی جی کوئٹہ عمران شوکت نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ خصوصی ٹیم نے 3 افراد عتیہ الرحمان، رومان الیاس اور بابر علی کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی، پستول، خنجر اور موبائل فون بھی برآمد ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ : خاتون نے بیٹے اور شوہر کو کیوں قتل کیا؟
انکشاف ہوا کہ ملزمان مقتول کی بیوی کے ساتھ رابطے میں تھے اور اسی کی معاونت سے قتل کا منصوبہ بنایا گیا۔
تفتیشی حکام کے مطابق ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ یہ واقعہ پہلے سے طے شدہ سازش تھی، جس میں مقتول کی بیوی نے مرکزی کردار ادا کیا۔ پولیس کے مطابق گھریلو جھگڑے، ذاتی اختلافات اور کچھ مالی معاملات اس قتل کی بنیادی وجہ بنے۔
ایس ایس پی عمران قریشی نے بتایا کہ کیس کے مزید پہلو تیزی سے کھل رہے ہیں اور امکان ہے کہ سازش میں مزید افراد بھی شامل ہوں۔
پولیس موبائل ریکارڈز، ملزمان کی نشست و برخاست اور مالی لین دین کی تفصیلات کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ محرکات پوری طرح بے نقاب ہوسکیں۔














