بیروت پہنچنے پر پوپ لیو نے لبنان کے سیاسی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ امن کو اپنی اولین ترجیح بنائیں۔
انہوں نے یہ پرزور اپیل ایسے وقت میں کی جب لبنان اسرائیلی فضائی حملوں کا نشانہ بنا ہوا ہے۔
یہ دورہ اُن کے بطور کیتھولک رہنما پہلی غیر ملکی سفر کا دوسرا مرحلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پوپ لیو کی پہلے غیرملکی دورے کے دوران استنبول کی مشہور سلطان احمد مسجد آمد
امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ، لیو، ترکی کے 4 روزہ دورے کے بعد بیروت پہنچے۔
جہاں انہوں نے دنیا بھر میں جاری خونی تنازعات کے باعث انسانیت کے مستقبل کو خطرے میں قرار دیا تھا اور مذہب کے نام پر تشدد کی مذمت کی تھی۔

بیروت میں صدارتی محل میں لبنان کے مختلف مذہبی و سیاسی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز حضرت عیسیٰ کے الفاظ سے کیا کہ مبارک ہیں وہ لوگ جو امن قائم کرتے ہیں۔
خطے کی پیچیدہ صورتحال
پوپ لیو نے کہا کہ لبنان کو نہایت پیچیدہ اور غیر یقینی علاقائی حالات کے باوجود امن کے عمل کو جاری رکھنا ہوگا۔
اس موقع پر صدر جوزف عون، وزیر اعظم نوّاف سلام اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔
مزید پڑھیں: پوپ لیو کا فلم بینی میں کمی پر اظہار تشویش، اپنی پسندیدہ فلمیں بھی بتادیں
صدر عون نے کہا کہ ملک اور خطے میں بے پناہ تکلیف اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے لبنان کو ایک ایسا ملک قرار دیا جہاں مسیحی اور مسلمان مختلف ہونے کے باوجود برابر ہیں۔
پوپ لیو کی آمد سے چند گھنٹے قبل ہزاروں افراد ایئرپورٹ سے صدارتی محل تک سڑکوں پر جمع ہو گئے تھے، جن کے ہاتھوں میں لبنانی اور ویٹی کن کے پرچم تھے۔
غزہ جنگ کا اثر اور عوامی امیدیں
غزہ جنگ کے پھیلاؤ سے لبنان بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اسرائیل اور شیعہ عسکری جماعت حزب اللہ کی جنگ نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے مسلسل حملوں کا مقصد حزب اللہ کو دوبارہ مسلح ہونے سے روکنا ہے۔

پوپ لیو نے اپنے خطاب میں کہا کہ امن کے لیے ثابت قدمی ضروری ہے، اور امن سے محبت کبھی شکست کے خوف میں مبتلا نہیں ہوتی۔
لبنان کی مشکلات اور اسرائیلی حملوں کا خدشہ
ایک ملین شامی اور فلسطینی مہاجرین کی میزبانی اور بدترین معاشی بحران کے باوجود لبنان کے رہنما خوفزدہ ہیں کہ اسرائیل آنے والے مہینوں میں حملے مزید تیز کر سکتا ہے۔
حزب اللہ کے سینیئر رہنما نعیم قاسم نے جمعے کو امید ظاہر کی کہ پوپ کا دورہ اسرائیلی حملوں کو روکنے میں مدد دے گا۔ حزب اللہ کے پارلیمانی رہنما محمد رعد بھی پوپ کے خطاب میں شریک تھے۔
مصروف شیڈول
لبنان کی تمام بڑی کمیونٹیز نے اس دورے کا خیرمقدم کیا ہے۔ دروز کمیونٹی کے ممتاز عالم شیخ سامی ابی المنیٰ نے کہا کہ لبنان اس امید کی کرن کا محتاج ہے جو اس دورے سے جھلکتی ہے۔
بارش کے باوجود لوگ سفید چھتریوں تلے کھڑے ہوکر پوپ کے استقبال کے لیے جمع ہوئے۔ پوپ لیو، جو مئی میں منصب پر فائز ہونے سے قبل عالمی سطح پر کم معروف تھے، پہلی بار غیر کیتھولک عوام کے درمیان خطاب اور ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

پوپ، جو 70 برس کے ہیں اور صحت مند ہیں، لبنان کے 5 شہروں اور قصبوں کا دورہ کریں گے۔
وہ جنوبی لبنان، جو اسرائیلی حملوں کا ہدف ہے، نہیں جائیں گے اور انہوں نے اپنے خطاب میں اسرائیل کا نام نہیں لیا۔
مزید پڑھیں: زندگی میں شادی صرف ایک شریک حیات کے ساتھ ہونی چاہیے، پوپ لیو کا نیا فرمان جاری
دورے کے دوران پوپ 2020 میں بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے کیمیائی دھماکے کے مقام پر دعا کریں گے، جس میں 200 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
وہ بیروت کے ساحل پر ایک بڑے اجتماع کی قیادت بھی کریں گے اور ایک نفسیاتی اسپتال کا دورہ کریں گے، جس کے عملے اور مریضوں میں ان کی آمد کے حوالے سے خاصی دلچسپی پائی جاتی ہے۔













