کوئٹہ میں پولیس اور مشتبہ ڈاکوؤں کے درمیان ہونے والے مبینہ مقابلے میں 3 ملزمان ہلاک ہو گئے۔
پولیس کے مطابق ٹیم معمول کی گشت پر تھی کہ مسلح افراد نے اچانک فائرنگ کر دی، جس پر پولیس نے فوری جوابی کارروائی کی۔
مختصر لیکن شدید فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں تینوں مشتبہ افراد موقع پر ہی مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کوئٹہ اسٹریٹ کرائم فری شہر ہے؟
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی لاشیں قانونی کارروائی اور پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔
ہلاک افراد کے پاس سے کوئی شناختی دستاویز برآمد نہیں ہوئی، جس کے باعث ان کی شناخت فوری طور پر ممکن نہ ہو سکی۔
فنگر پرنٹس حاصل کرکے ریکارڈ سے ملاپ کا عمل جاری ہے۔
مزید پڑھیں:کوئٹہ: قتل کے ملزمان کو غیر قانونی طور پر رہا کرنے پر کرائمز برانچ کا افسر معطل
حکام کے مطابق پولیس کی بروقت کارروائی سے علاقے میں ممکنہ ڈکیتی کی کوشش ناکام ہو گئی۔
اس علاقے میں حالیہ ہفتوں کے دوران اسٹریٹ کرائم میں اضافہ دیکھا گیا تھا، جس کے باعث پولیس نے گشت اور نگرانی میں اضافہ کر رکھا تھا۔
ایک سینیئر پولیس افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ اس خطرے کی نشاندہی کرتا ہے جس کا سامنا اہلکاروں کو مسلح جرائم پیشہ عناصر سے ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ کے علاقے کلی ملازئی کچلاک میں ڈکیتی میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
ان کے مطابق ملزمان نے بلا جھجھک پولیس پر فائرنگ کی، جس کے بعد اہلکاروں کو اپنی اور شہریوں کی حفاظت کے لیے فوری جوابی کارروائی کرنا پڑی۔
پولیس نے واقعے کے فوراً بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کیے اور موقع سے اسلحہ اور گولیاں بھی برآمد کر لیں۔
مزید پڑھیں: ’روشنی کی شمع جو بجھا دی گئی‘: کوئٹہ کی کم عمر معلمہ کا قتل، ملزم گرفتار
فورینزک ٹیم نے تحقیقات کے لیے ضروری نمونے حاصل کر لیے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ مزید تفصیلات شناخت اور پس منظر کی جانچ کے بعد جاری کی جائیں گی، جبکہ علاقے میں گشت مزید بڑھا دیا گیا ہے تاکہ جرائم کی روک تھام اور شہریوں کے اطمینان کو یقینی بنایا جا سکے۔














