سی پیک فیز ٹو کی رفتار میں اضافہ، اقتصادی زونز کے ذریعے 2030 تک 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری ہدف

بدھ 3 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں سی پیک فیز ٹو صنعتی ترقی کو خصوصی اقتصادی زونز کے ذریعے تیز کررہا ہے، جو ٹیکس کی چھوٹ، ڈیوٹی فری آپریشنز اور ون ونڈو خدمات فراہم کرتے ہیں۔

اس حوالے سے دھابیجی (سندھ) اور راشکئی (خیبر پختونخوا) سب سے نمایاں زونز ہیں، جن کا ہدف 2030 تک 5 سے 10 ارب ڈالر کی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: سی پیک فیز 2 میں کون سے 5 نئے کوریڈور شامل ہیں؟ احسن اقبال نے بتا دیا

دھابیجی زون 1530 ایکڑ پر محیط ہے، جہاں پیٹرو کیمیکلز اور انجینیئرنگ پر توجہ دی جا رہی ہے۔ اس میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور ایک لاکھ ملازمتوں کی توقع ہے اور یہ زون 70 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ اس وقت تک 20 سے زیادہ کمپنیاں پہلے ہی اس میں شامل ہو چکی ہیں۔

’راشکئی زون ایک ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر قائم‘

راشکئی زون ایک ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر قائم ہے، جہاں 2 ارب ڈالر کے وعدے ہوئے ہیں اور یہ اسٹیل، سیمنٹ، فوڈ پروسیسنگ اور آئی ٹی کے شعبوں میں 50 ہزار ملازمتیں پیدا کرے گا۔

دونوں زونز کا مقصد سالانہ 10 ارب ڈالر کی برآمدات میں اضافہ کرنا اور درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔ چینی سرمایہ کاری، گرین ٹیک اور آئی ٹی کلسٹرز میں نئے وعدے، اس رفتار کو مزید بڑھا رہے ہیں۔

اے آئی آئی بی اور اے ڈی پی ’آسان بزنس‘ اصلاحات کی بدولت سرمایہ کاروں کو زونز میں شامل ہونے کا عمل اب چند دنوں میں مکمل ہو رہا ہے۔

اگر یہ منصوبے کامیابی سے مکمل ہو جائیں تو یہ زونز 2030 تک جی ڈی پی میں 5 سے 7 فیصد اضافہ کر سکتے ہیں اور پاکستان کو خطے میں صنعتی مرکز کے طور پر مستحکم کر سکتے ہیں۔

’سی پیک فیز ٹو کے تحت اقتصادی زونز برآمدات پر مبنی صنعتی ترقی کی سمت کا عکاس‘

سی پیک فیز ٹو کے تحت اقتصادی زونز پاکستان کی برآمدات پر مبنی صنعتی ترقی کی سمت کا عکاس ہیں۔ مراعات اور آسان قوانین غیر ملکی سرمایہ کاری کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

دھابیجی اور راشکئی زونز 5 ارب ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کھینچ رہے ہیں، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی علامت ہے۔

یہ زونز چینی صنعتوں کی منتقلی اور جدید مینوفیکچرنگ کو فروغ دیتے ہیں۔

زونز خطے کے توازن کو فروغ دے کر سندھ اور خیبر پختونخوا کی معیشت کو مضبوط کر رہے ہیں۔

3 لاکھ سے زیادہ براہِ راست اور بالواسطہ ملازمتیں نوجوانوں اور خواتین کو مہارت کی تربیت کے ذریعے بااختیار بنائیں گی۔

’اقتصادی زونز سالانہ 10 ارب ڈالر تک برآمدات پیدا کر کے درآمدات پر انحصار کم کریں گے‘

اقتصادی زونز سالانہ 10 ارب ڈالر تک برآمدات پیدا کر کے درآمدات پر انحصار کم کریں گے۔ جبکہ ٹیکنالوجی شراکت داری آٹومیشن، قابل تجدید توانائی اور سمارٹ مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھا رہی ہے۔

دھابیجی گرین صنعتی ماڈل کے طور پر ابھر رہا ہے، جس میں الیکٹرک وہیکلز اور صاف توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سی پیک فیز ٹو میں چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے امکانات پر توجہ ہوگی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

بندرگاہوں اور شاہراہوں سے حکمت عملی کے مطابق رابطہ پاکستان کے خطے میں تجارتی کردار کو مضبوط کرتا ہے۔ جبکہ ’آسان بزنس‘ اصلاحات سرمایہ کار دوست ماحول کو فروغ دے رہی ہیں۔

یہ اقدامات 2030 تک 5 سے 7 فیصد جی ڈی پی میں اضافہ کر سکتے ہیں اور پاکستان کو ٹریلین ڈالر کی معیشت کے راستے پر گامزن کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بالی ووڈ فلم ’دھُرندھر‘ کی باکس آفس پر دھوم، 7 دنوں میں کتنے کروڑ کمائے؟

دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا ترکمانستان میں عالمی فورم سے خطاب

بیرون ملک دہشتگردی سے متعلق افغان علما کا اعلامیہ: مولانا طاہر اشرفی کا خیرمقدم

تھائی لینڈ میں وزیر اعظم نے پارلیمان تحلیل کر دی، جلد انتخابات کا اعلان

نئے سال کے موقع پر ملازمین کے لیے تعطیلات کا اعلان

ویڈیو

پاکستان میں کون سی سولر ٹیکنالوجی سب سے کارآمد؟

پنجاب یونیورسٹی کا پی سی ڈھابہ، جس کی دال بھی بےمثال

خیبر پختونخوا: پی ٹی آئی سے دوری، کیا علی امین گنڈاپور پارٹی چھوڑ رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

افغان علما کا فتویٰ: ایک خوشگوار اور اہم پیشرفت

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں