پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الہی پچھلے کچھ عرصے سے منظر عام سے غائب رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کے پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے بہت قیاس آرئیاں چل رہی ہیں۔ پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر وی نیوزکو بتایا کہ پرویز الہی نے پچھلے 2دن سے 4مرتبہ عمران خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے مگر ان کا عمران خان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پرویز الہی سے ناراض ہیں۔ ناراضی کی وجہ پوچھنے پر رہنما نے بتایا کہ ناراضی کی بڑی وجہ پرویز الہی عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانئے سے اتفاق نہیں کرتے۔ عمران خان جیل بھرو تحریک کے حوالے سے بھی پرویز الہی سے ناراض ہیں۔
پرویز الہی پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ سکتے ہیں ؟
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ پرویز الہی پارٹی چھوڑ سکتے ہیں، وہ 9مئی کے بعد والا دباؤ برداشت نہیں کر سکتے۔ پرویز الہی اب بھی ڈیل کے چکر میں ہیں کہ کسی طرح ڈیل ہو جائے تو تحریک انصاف کی صدارت سے استعفی دے دوں، اگر ڈیل نہ بنی تو وہ خاموش رہیں گے۔ کافی امید ہے کہ وہ جلد دوبارہ ق لیگ جوائن کر لیں گے۔
پی ٹی آئی میں ضمیر جاگنے لگے؟
9 مئی کے واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما آئے روز پریس کانفرنسز کر کے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر رہے ہیں۔ کوئی9 مئی کے واقعات کو بنیاد بنا کر پارٹی سے علیحدگی اختیار کر رہا ہے تو کوئی ٹکٹ نہ ملنے کا غصہ پارٹی چھوڑ کر نکال رہا ہے۔ آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف ویسٹ پنجاب کے صدر چوہدری فیض اللہ کموکا نے 9 مئی کے واقعات کو بنیاد بنا کر پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں امن پسند شہری ہوں، توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور ملکی املاک کو نقصان پہچانے کو بالکل پسند نہیں کرتا ۔
سابق صوبائی وزیر سید سعید الحسن کا تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان
گوجرانولہ سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر سید سعید الحسن نے بھی پارٹی چھوڑنےکا اعلان کر دیا ہے۔ سعید الحسن پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پنجاب کے صوبائی وزیر اوقاف تھے۔
سعید الحسن کا کہنا ہےکہ 9 مئی کے اندوہناک واقعات سے مجھے اور حلقے کے عوام کو ذہنی اذیت پہنچی، 9 مئی کو فوجی تنصیبات کو جلایا گیا، شہدا کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا گیا۔
چوہدری پرویز الہی کے کزن چوہدری وجاہت حسین نے بھی پارٹی چھوڑ دی
لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ق کے جنرل سیکرٹری شافع حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وجاہت حسین نے میڈیا کو بتایا کہ پورا پاکستان فوجی تنصیات پر حملے کی مذمت کر رہا ہے۔ ہمارے خاندان کے کچھ فیصلے درست نہیں تھے، ان لوگوں کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ان کے فیصلے درست نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت کا بڑا دل ہے، جو لوگ واپس آنا چاہتے ہیں، انہیں لے رہے ہیں، جو خاندان کے لوگ پی ٹی آئی میں گئے ہیں، ان سے کہوں گا کہ پی ٹی آئی چھوڑ کر واپس ق لیگ میں آجائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا بیٹا بیرون ملک سے واپس آکر ق لیگ جوائن کرے گے۔
چوہدری وجاحت حسین کے دوبارہ ق لیگ میں شمولیت کے بعد یہ قیاص آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہی بھی جلد تحریک انصاف سے راہیں جدا کر لیں گے تاہم پرویز الہی نے ان قیاس آرائیوں پر خاموشی توڑ دی ہے اور ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔
مونس اور میں عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، پرویز الہی
ایک ویڈیو بیان میں پرویز الہی نے کہا کہ ’اقتدار کوئی انسان نہیں دیتا، اللہ جس کو مناسب سمجھتا ہے، اس کوعزت دیتا ہے، میں وجاہت کے خلاف نہیں۔ انہوں نے اپنے حالات کو دیکھ کر فیصلہ کیا، گھر والوں کو بھی یہی سمجھا رہا ہوں کہ وجاہت کے فیصلے پر رنج کی ضرورت نہیں۔‘
’مونس اور میں عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم عمران خان کے بیانیہ کو بھی سپورٹ کرتے ہیں، فوج ہمارا اپنا ادارہ ہے، غلط فہمیاں علیحدہ چیز ہے، ہمیشہ کوشش رہی کہ فوج اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں۔‘
تحریک انصاف کے صدر پرویز الہیٰ نے کہا کہ ’عمران خان نے ہم سے جو وعدہ کیے پورے کیے، اب ہمارا فرض ہے کہ ہم مشکل وقت میں عمران خان کا ساتھ دیں۔‘
پارٹی چھوڑنے والوں پر شفقت محمود کا تبصرہ
پاکستان تحریک انصاف کے سنئیر رہنما شفقت محمود کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کے بعض لوگ پریشر برداشت نہیں کر رہے جس کی وجہ سے وہ پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔ بہت سے لوگ پارٹیاں چھوڑتے ہیں مگر ان چیزوں سے پارٹیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ایک سوال کے جواب میں شفقت محمود کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کے ساتھ ہیں اور وہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔