سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں کچی آبادیوں کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے تک ملتوی کردی گئی ہے۔
سپریم کورٹ میں کچی آبادیوں کی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس شاہد وحید نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل بلال منٹو نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ درخواست دائر ہونے کے بعد بہت سی پیش رفت ہو چکی ہے، درخواستوں میں قانون سازی اور پالیسی کا ایشو شامل ہے، لا اینڈ جسٹس کمیشن نے ایک مجوزہ قانون بھی عدالت میں جمع کروایا۔
بلاول منٹو نے مؤقف اختیار کہ اس وقت پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں موجود نہیں، ساری اسمبلیاں موجود ہوں تو کیس مقرر کیا جائے۔
کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے وکیل نے مؤقف دیا کہ سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو کچی آبادیوں کے خلاف آپریشن سے روک رکھا ہے، کچی آبادیوں کے ساتھ مزید تجاوزات قائم کی جا رہی ہیں، عدالت تجاوزات کے خلاف آپریشن کی اجازت دے۔
جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیے کہ ایسے اجازت دی تو پھر آپ کو کون روک سکے گا، نئی کے چکر میں سی ڈی اے پرانی آبادیوں کو بھی ختم کردے گا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ سی ڈی اے تمام تفصیلات کے ہمراہ درخواست دائر کرے، جائزہ لیں گے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت تمام اسمبلیوں کے مدت مکمل ہونے تک ملتوی کردی۔