یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے وابستہ تحقیقاتی ادارے یو سی ڈیوِس ہیلتھ کے محققین نے ایک نئی تحقیق میں انزائٹی کی ممکنہ وجہ دریافت کی ہے، جو اکثر غذائی اجزا کی کمی سے پیدا ہوتی ہے۔
تحقیق کے نتائج 25 سابقہ مطالعات کے میٹا اینالیسس سے حاصل کیے گئے، جن میں 370 افراد جنہیں انزائٹی تھی، اور 342 افراد جنہیں یہ مسئلہ نہیں تھا، کے نیورو-میٹابولائٹس کے سطح کا موازنہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نئی دوا جس کی ایک ہی خوراک 3 ماہ تک انزائٹی سے محفوظ رکھتی ہے
کیمیائی اجزا کی سطح کا اندازہ غیر جارحانہ ایم آر آئی تکنیک، پروٹون میگنیٹک ریزونینس اسپیکٹروسکوپی، کے ذریعے لگایا گیا۔ نتائج کے مطابق ان افراد میں جو انزائٹی کا شکار تھے، دماغ میں کولین کی سطح 8 فیصد کم پائی گئی، ان لوگوں کے مقابلے میں جنہیں انزائٹی نہیں تھی۔
کولین کی کمی سب سے زیادہ پری فرنٹل کارٹیکس میں دیکھی گئی، جو دماغ کا وہ حصہ ہے جو سوچ، فیصلہ سازی اور جذباتی کنٹرول میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپریشن اور انزائٹی سستی کی بڑی وجہ کیا ہے؟
اس مطالعے کے شریک مصنف جیسن اسموکنی کے مطابق ’یہ پہلا میٹا اینالیسس ہے جس میں انزائٹی ڈس آرڈرز میں دماغی کیمیائی پیٹرن ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ اشارہ دیتا ہے کہ غذائی نقطہ نظر جیسے مناسب کولین سپلیمنٹیشن، دماغی کیمسٹری کو بحال کرنے اور مریضوں کے نتائج بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
کولین کی بڑی مقدار یادداشت، مزاج، سیل میمبرین اور پٹھوں کے کنٹرول کے لیے اہم ہے۔ یہ جسم میں بہت کم مقدار میں پیدا ہوتی ہے، اس لیے غذائی ذریعے سے اس کا حصول ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مگنیشیم سپلیمنٹ کے جادو اثر فوائد کیا کیا ہیں؟
محققین کے مطابق کولین کی کم سطح کی ممکنہ وجہ ہائپر ایکٹیویٹی، یعنی ’فلائٹ اور فائٹ‘ کے ردعمل سے جڑی ہوسکتی ہے، جو دماغ میں کولین کی طلب بڑھا دیتی ہے اور دستیاب سطح کو کم کر دیتی ہے۔
اسموکنی نے مزید کہا کہ ہم ابھی نہیں جانتے کہ غذائی کولین بڑھانے سے انزائٹی میں کمی آئے گی یا نہیں۔ اس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم متوازن غذائی نظام جسمانی اور ذہنی صحت دونوں کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔














