پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ون ڈش کی خلاف ورزی اور لاؤڈ اسپیکر کے غیر ضروری استعمال کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کی ہے کہ شادیوں سمیت تمام تقریبات میں ون ڈش کی پابندی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت یا نرمی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے اپنی ہدایات میں واضح کیا کہ شادی بیاہ کی تقریبات میں بلند آہنگ میوزک سماجی مسائل کے ساتھ ساتھ قانون کی خلاف ورزی ہے، جس پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 25 سال بعد بسنت کی خوشیاں واپس، اب تیوہار مکمل طور پر محفوظ ہوگا
انہوں نے متعلقہ اداروں کو قوالی نائٹ، محفلِ موسیقی اور دیگر تقریبات میں لاؤڈ اسپیکر کے غیر قانونی استعمال پر قانونی ایکشن لینے کا حکم دیا ہے تاکہ شہریوں کو بلاوجہ شور اور بد نظمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مریم نواز شریف نے اس امر پر بھی زور دیا کہ صرف شادی ہال ہی نہیں بلکہ فارم ہاؤسز اور مختلف گراؤنڈز میں منعقد ہونے والی تقریبات میں بھی لاؤڈ اسپیکر کے غیر مجاز استعمال کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ مقامات اکثر قانون سے بالاتر سمجھ کر استعمال کیے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی بڑھ رہی ہے۔
مزید پڑھیں: سر بڑا اور ہیلمٹ چھوٹا، شہری کا پنجاب پولیس کے سامنے انوکھا مقدمہ، ویڈیو وائرل
اجلاس میں اس بات کا اصولی فیصلہ کیا گیا کہ فارم ہاؤسز اور گراؤنڈز میں بھی ون ڈش پابندی سختی سے نافذ کی جائے گی اور اس حوالے سے کسی مقام کو استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ میرج ہالز کے مقررہ اوقاتِ کار پر عملدرآمد کی مسلسل مانیٹرنگ کی جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں ہال انتظامیہ کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
مزید یہ ہدایت بھی جاری کی گئی ہے کہ ون ڈش اور لاؤڈ اسپیکر قوانین کی خلاف ورزی پر سرکاری افسران کسی شادی یا تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں:پنجاب کے اسکولوں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا
حکومت کا مؤقف ہے کہ سرکاری افسران کی جانب سے ایسی تقریبات میں شرکت سے غلط پیغام جاتا ہے اور قانون پر عملدرآمد متاثر ہوتا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ان اقدامات کا مقصد صوبے بھر میں نظم و ضبط کو بہتر بنانا، عوام کو غیر ضروری شور کی آلودگی سے بچانا اور فضول خرچی کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔
انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ یہ کریک ڈاؤن مؤثر اور مسلسل ہو، تاکہ قوانین کو عملی شکل میں نافذ کرکے معاشرتی بہتری کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔












