پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایک پارلیمنٹ میں مزید آئینی ترامیم کی گنجائش نہیں، میرا پنجاب میں آنا کسی کو ہضم نہیں ہوتا۔
لاہور میں سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مزید صوبے بنانے سے قبل پنجاب اسمبلی سے منظور قرارداد پر عمل کریں، اور جنوبی پنجاب کو صوبہ بنائیں۔
مزید پڑھیں: بلاول بھٹو نے ن لیگ اور پی ٹی آئی کو نشانے پر رکھ لیا، عمران خان کے لیے قیدی نمبر 420 کا لقب
انہوں نے کہاکہ کسی کو پنجاب میں میرا آنا ہضم نہیں ہوتا، میں تو انہیں کہتا ہوں سندھ آیا کریں، میں تو انہیں سندھ میں اپنا گورنر لگانے کا بھی کہہ رہا ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ مفاہمت سیاست میں آگے بڑھنے کا بہترین طریقہ ہے، جھگڑے والے ماحول میں رہے تو معاملہ خراب رہے گا، عمران خان سے ذاتی اختلاف نہیں، ان کا طریقہ کار غلط ہے۔
نواز شریف سے کوٹ لکھپت ملنے گئے تھے تو کیا اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملنے بھی جائیں گے؟ صحافی کے سوال پر بلاول بھٹو نے کہاکہ نواز شریف سے ملنے گیا تھا لیکن انہوں نے باہر نکلتے ہی ایک جلسے میں ہم پر حملہ کردیا۔
چیئرمین پی پی پی نے مریم نواز کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب اچھا کام کررہی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک پارلیمنٹ سے دو آئینی ترامیم کافی ہیں، مزید کی گنجائش نہیں، آئین ایسی دستاویز نہیں کہ بار بار تبدیل کیا جائے۔
موجودہ حالات میں وزیراعظم بننے سے متعلق سوال پر چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کانوں کو ہاتھ لگا لیے۔
مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کو وزارتیں نہیں لیکن آئینی عہدے قبول، فائدے میں پیپلز پارٹی یا ن لیگ؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں اتحادیوں کو بھی اسپیس لینی پڑتی ہے، ہم صوبے میں وزارتیں نہیں لیں گے۔













