امریکی فوج نے وینزویلا کے ساحل کے قریب ایک بڑے تیل بردار جہاز پر فضائی چھاپہ مار کر اسے قبضے میں لے لیا، جسے کاراکاس نے ’بین الاقوامی بحری ڈاکہ زنی‘ قرار دیا۔
انٹرنیشل میڈیا کے مطابق امریکا نے وینزویلا کے ساحل کے قریب ایک بڑے آئل ٹینکر پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے وینزویلا کے ساحل سے ایک بہت بڑا جہاز پکڑا ہے، شاید اب تک کا سب سے بڑا ضبط کیا جانے والا جہاز۔
🚨Update: US Naval Task Force captures Venezuelan oil tanker near the Venezuelan coast!!
Coast Guard rappel down off Black Hawks, STORM bridge and capture enemy crew!!
AG Bondi states vessel 'transported sanctioned oil from Venezuela and Iran!’
Capture ‘conducted safely and… pic.twitter.com/hRwV18UxdS
— US Homeland Security News (@defense_civil25) December 11, 2025
امریکی اٹارنی جنرل پام بونڈی کی جانب سے جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کمانڈوز ہیلی کاپٹر سے رسیاں ڈال کر جہاز کے ڈیک پر اترتے ہیں اور اسلحہ تھامے جہاز کے برج کی طرف بڑھتے ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق یہ جہاز ’غیر قانونی تیل ترسیلی نیٹ ورک‘ کا حصہ تھا جو ایران اور وینزویلا کا پابندیوں کے تحت تیل لے جا رہا تھا۔
وینزویلا کا شدید احتجاج
وینزویلا کی وزارتِ خارجہ نے امریکا کے اس اقدام کو ’بین الاقوامی بحری قزاقی‘ اور ’دن دھاڑے چوری‘ قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ جہاز مبینہ طور پر کیوبا کی طرف جا رہا تھا جب امریکی کوسٹ گارڈ نے اسے روک لیا۔
Mapping potential military targets in Venezuela
Yesterday, the U.S. announced Operation Southern Spear to "remove narco-terrorists from our hemisphere." With the Ford carrier strike group now on station in SOUTHCOM, the U.S. could launch land strikes at any time.
w/ @SA_Defensa pic.twitter.com/WmyZ4mK2EY
— Ian Ellis (@ianellisjones) November 15, 2025
یہ کارروائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب وینزویلا کی اپوزیشن رہنما اور نوبیل امن انعام یافتہ ماریہ کورینا ماچاڈو اوسلو میں عالمی خطاب کرنے والی ہیں۔ وہ کئی ماہ سے منظرِ عام سے غائب تھیں کیونکہ ان کی جان کو خطرات لاحق تھے۔
ٹرمپ نے وینزویلا کو تنبیہ کی کہ اگر ماچاڈو کی واپسی پر انہیں گرفتار کیا گیا تو واشنگٹن خاموش نہیں رہے گا۔
خطے میں امریکی عسکری دباؤ میں اضافہ
گزشتہ مہینوں میں امریکا نے کیریبین میں بحریہ اور ایئرکرافٹ کیریئرز کی بڑی تعداد تعینات کی ہے، جنہیں واشنگٹن منشیات کے خلاف کارروائی قرار دیتا ہے، جبکہ وینزویلا اسے ’رجیم چینج‘ کی کوشش کہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی حملے کا خوف، عالمی ایئرلائنز وینزویلا کے لیے پروازیں معطل کرنے پر مجبور
امریکی فورسز اب تک 20 سے زائد مبینہ منشیات بردار کشتیوں کو تباہ کر چکی ہیں جن میں کم از کم 87 افراد ہلاک ہوئے۔
واضح رہے کہ امریکا اور وینزویلا کے تعلقات میں تناؤ کی وجہ 2019 سے جاری تنازع ہے، جب امریکا نے نیکولس مدورو کی حکومت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کیں۔

واشنگٹن مسلسل اپوزیشن کی حمایت کرتے ہوئے مدورو کے استعفے کا مطالبہ کرتا رہا ہے، اور امریکا کا کہنا ہے کہ وینزویلا منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے، جبکہ کاراکاس اس الزام کو جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیتا ہے۔
دونوں ممالک کے تعلقات 2017 کے بعد مسلسل خراب ہوئے، جب امریکا نے تیل اور تجارتی شعبے پر بڑی پابندیاں لگائیں۔ 2020 سے کیریبین میں امریکی بحری سرگرمیوں میں اضافہ بھی وینزویلا کے نزدیک ’’حملے کی تیاری‘‘ اور ’’ریجیم چینج کی سازش‘‘ کے مترادف ہے۔













