سندھ ہائیکورٹ میں ایم ڈی کیٹ کے خلاف طلبہ نے درخواستیں دائر کی ہیں جس پر عدالت نے پی ایم ڈی سی اور دیگر فریقین سے 22 دسمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایم ڈی کیٹ 2025 کے لیے کتنے لاکھ امیدوار رجسٹرڈ ہوئے؟
بسمہ سمیت 25 طلبہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔ نواز ڈاہری ایڈووکیٹ کے مطابق 2024 کے طلبہ کو بغیر کسی فارمولے کے میرٹ پر پہلا نمبر دے دیا گیا اور ان طلبہ کو 2025 کے طلبہ کے ساتھ سیٹ الاٹ کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 400 سے زائد طالبعلموں کو میرٹ سے ہٹ کر سیٹیں الاٹ کی گئی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ میرٹ کی خلاف ورزی سے درخواست گزار طلبہ کا حق مارا جا رہا ہے اور پی ایم ڈی سی کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ درخواست میں پی ایم ڈی سی، وفاقی وزارت قومی صحت، یونیورسٹیز اینڈ بورز اور دیگر متعلقہ اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔














