تحریک انصاف چھوڑنے والے ارکان پارٹی کے لیے کتنا بڑا دھچکا ثابت ہوئے؟

بدھ 24 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف اس وقت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ پارٹی کے قیام کے بعد پہلی مرتبہ اس جماعت کے رہنماؤں کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئیر اور اہم رہنماء ایک ایسے موقع پر پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کر رہے ہیں جب رائے عامہ کے مختلف جائزوں کےمطابق پی ٹی آئی ملک کی مقبول ترین جماعت بن کر ابھری ہے۔

اب تک تحریک انصاف کو چھوڑنے والے رہنما کون، کون ہیں اور اaن کے پارٹی چھوڑنے سے پی ٹی آئی کو کتنا دھچکا لگا ہے؟

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء 9 مئی کے واقعے کے بعد ہونے والے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں یکے بعد دیگرےپارٹی اور سیاست سے علیحدگی کا اعلان کر رہے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر رہنماؤں نے کسی دوسری سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان بھی نہیں کیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی سینئیر رہنما شیریں مزاری نے 23 مئی کو پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے اس کی وجہ اپنی بیٹی کو پہنچنے والی اذیت اور خرابی صحت کو قرار دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے والے رہنماؤں میں سے سب سے بڑا جھٹکا شیریں مزاری کی سیاست سے علیحدگی کے اعلان کی صورت میں پہنچا ہے۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نہ صرف پارٹی میں ایک موثر آواز تھیں بلکہ ان کا شمار ان چند رہنماؤں میں ہوتا ہے جو عمران خان کے انتہائی قریبی اور دوست سمجھے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری اکثر پارٹی اجلاسوں کے دوران عمران خان سے بھی سوال کیا کرتیں اور ہر معاملے کو بغیر کسی جھجھک کے کہہ دیتی تھیں۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ ڈاکٹر شیریں مزاری نے تحریک انصاف سے راہیں جدا کی ہوں، وہ 2012 میں بھی تحریکانصاف کو پارٹی کے اندرونی معاملات کے باعث خیر باد کہہ چکی ہیں تاہم ایک سال بعد ہی انہوں نے دوبارہ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

عامر محمود کیانی

سابق وفاقی وزیر عامر کیانی نہ صرف پاکستان تحریک انصاف کی کابینہ میں شامل رہے بلکہ انہوں نے شمالی پنجاب کے صدر کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ عامر کیانی کا شمار بھی عمران خان کے ان ساتھیوں میں ہوتا ہے جو ابتداء ہی سے تحریک انصاف کا حصہ تھے، بطور صدر شمالی پنجاب 2013 اور 2018 کے انتخابات میں انہوں نے اپنے ریجن میں پارٹی کو مضبوط کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے ریجن سے سب سے زیادہ امیدواران کامیاب ہوئے ۔ عامر کیانی کے پارٹی سے علیحدگی پر سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی دکھ کا اظہار کیا تھا۔

امین اسلم

ضلع اٹک سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر امین اسلم نے بھی سیاست سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے، ان کی علیحدگی سے سیاسی طور پر تحریک انصاف کو زیادہ نقصان تو نہیں پہنچا البتہ عمران خان کے فلیگ شپ منصوبے بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کو کامیاب بنانے میں انہوں نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف اس وقت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے. پارٹی کے قیام کے بعد پہلی مرتبہ اس جماعت کے رہنماؤں کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینئیر اور اہم رہنماء ایک ایسے موقع پر پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کر رہے ہیں جب رائے عامہ کے مختلف جائزوں کےمطابق پی ٹی آئی ملک کی مقبول ترین جماعت بن کر ابھری ہے۔

آفتاب صدیقی

پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر آفتاب صدیقی کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کے اعلان نے کراچی کی تنظیم کو شدید دھچکا پہنچایا ہے، حال ہی میں کراچی کے صدر نامزد ہونے کے بعد آفتاب صدیقی نے ایک بار پھر سے کراچی میں پارٹی کی تنظیم کو موثر انداز میں منظم کرنے اور کارکنان اور قیادت کے درمیان خلیج ختم کرنے کی کوششیں شروع ہی کی تھیں لیکن 9مئی کے واقعے کے بعد انہوں نے تحریک انصاف کو خیر باد کہنے میں ہی عافیت جانی۔

فیاض الحسن چوہان

بزدار کابینہ میں شامل رہنے والے فیاض الحسن چوہان حلقے کی سیاست پر کوئی بڑا اثر تو نہیں رکھتے تاہم بطور ترجمان پارٹی کو ان کی خدمات حاصل تھیں اور اپنے تندو تیز بیانات کے باعث وہ اکثر تنقید کی زد میں رہتے، حکومتی ترجمان رہنے کے باوجود پارٹی کارکنان میں انہیں زیادہ پذیرائی نہیں ملتی تھی۔

پی ٹی آئی چھوڑنے والے دیگر ارکان

خیبر پختونخوا سے عثمان ترکئی نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر رکھا ہے، وہ صوابی سے رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔ کراچی سے رکن قومی اسمبلی محمود مولوی، خیبر پختونخوا حکومت کے سابق ترجمان اجمل وزیر، محمود خان کابینہ کے وزیر ہشام انعام اللہ اور رکن قومی اسمبلی ملک جواد حسن بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

ان کے علاوہ بلوچستان اسمبلی سے مبین خیلجی، پنجاب کابینہ کے سابق رکن سید سعید الحسن شاہ اور ڈاکٹر امجد بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرنے والوں میں شامل ہیں۔

سندھ اسمبلی سے سنجے گاگوانی، ڈاکٹر عمران شاہ اور مبین گبول بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں، ان کے علاوہ متعدد ضلعی اور ڈویژنل عہیداران نے بھی پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp