پاکستان میں مالی سال 2025-26 کے پہلے 5 ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) کی رپورٹ کے مطابق 5 ماہ میں گاڑیوں کی فروخت (جیپ اور پک اپ کو چھوڑ کر) 55,239 یونٹس تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 38,597 یونٹس کے مقابلے میں 43 فیصد زیادہ ہے۔
ماہانہ بنیاد پر نومبر میں گاڑیوں کی فروخت 12,408 یونٹس رہی جو گزشتہ سال کے نومبر میں 7,972 یونٹس کے مقابلے میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ تاہم ماہانہ حساب سے فروخت میں 8 فیصد کمی دیکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مقبول لگژری گاڑیاں: ویگو سے فورچونر تک، کون سی بہتر انتخاب؟
آٹوموبائل ماہر شفیق احمد شیخ کا کہنا ہے کہ ماہانہ فروخت میں مسلسل اضافہ آٹو سیکٹر کی بحالی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اقتصادی صورتحال میں بہتری، حکومت کی دوستانہ پالیسیاں، آسان فنانسنگ، نئے ماڈلز کا تعارف، اور کئی ماڈلز کی قیمتوں میں کمی صارفین کو مارکیٹ میں واپس لا رہی ہے۔
آٹو اینالسٹ محمد صابر شیخ نے کہا کہ مقامی خریدار نئی گاڑیاں خریدنے یا پرانی گاڑیاں تبدیل کرنے کی طرف مائل ہیں۔ ان کا کہنا تھا، دو سے تین سال میں حکومت کی نئی پالیسیز کا اثر واضح ہوگا کیونکہ EV موٹر بائیکس اور گاڑیاں مقامی مارکیٹ میں تیزی سے آ رہی ہیں جبکہ فیول سے چلنے والی گاڑیاں آہستہ آہستہ مارکیٹ سے ختم ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ہونڈا گاڑیاں اب قسطوں پر بھی دستیاب، مگر کیسے؟
جیپ اور پک اپ کی فروخت 62 فیصد بڑھ کر 19,803 یونٹس تک پہنچ گئی ہے، ٹرک کی فروخت 101 فیصد اضافے کے ساتھ 2,753 یونٹس رہی اور بسوں کی فروخت 72 فیصد بڑھ کر 407 یونٹس ہوئی۔ موٹر سائیکل اور رکشہ کی فروخت بھی 32 فیصد اضافے کے ساتھ 762,778 یونٹس تک پہنچی۔
تاہم فارم ٹریکٹرز کی فروخت میں کمی رہی کیونکہ زرعی زمین دار نئے ٹریکٹرز خریدنے میں دلچسپی نہیں لے رہے جس کی بنیادی وجہ ملک میں موسمی تبدیلیوں کے باعث زرعی پیداوار میں کمی ہے۔














