بھارت میں ایک مسلمان طالبہ نے اپنے جذبات اور تجربات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے بھارت سے وابستگی کا وہ احساس نہیں ہوتا جو ہر شہری کو ہونا چاہیے کیونکہ ریاست نے مجھ سے میرے بنیادی اختیارات چھین لیے ہیں اور میں ہر لمحہ اپنی وفاداری ثابت کرنے پر مجبور ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ مجھے ریاست اور آئین کے سامنے اپنی وفاداری ثابت کرنی پڑتی ہے، مجھے اپنے اخلاقی اور مذہبی اصولوں کے ساتھ وفادار ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی جنہیں میں بہت عزیز رکھتی ہوں۔ طالبہ نے مزید کہا کہ دیگر اقلیتی کمیونٹیز کے نوجوان بھی اسی طرح کی کشیدگی اور پابندی کا سامنا کرتے ہوں گے۔
بحیثیت مسلمان مجھے بھارت سے وابستگی کا احساس نہیں ہوتا۔ ریاست نے مجھ سے میرا اختیار چھین لیا ہے اور مجھے ہر وقت اپنی وفاداری ثابت کرنا پڑتی ہے۔
بھارتی طالبہ کا بطور مسلمان بھارت میں زندگی پر اظہارِ خیال pic.twitter.com/tN9Ulkxfde— The Thursday Times (@thursday_times) December 18, 2025
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے، رضا بٹ نامی صارف کا کہنا تھا کہ ’جناح درست تھے، ہیں اور رہیں گے۔ دو قومی نظریہ آج بھی وہیں کھڑا ہے‘۔
جناح درست تھے، ہیں اور رہینگے؛ دو قومی نظریہ آج بھی وہیں کھڑا ہے
بحیثیت مسلمان مجھے بھارت سے وابستگی کا احساس نہیں ہوتا۔ ریاست نے مجھ سے میرا اختیار چھین لیا ہے اور مجھے ہر وقت اپنی وفاداری ثابت کرنا پڑتی ہے۔ بھارتی طالبہ @thursday_times
pic.twitter.com/oRg9s37VjP— Raza Butt (@SocialDigitally) December 18, 2025
محمد عارف نے کہ قائداعظم کی کہی ہوئی تمام باتیں سچ ثابت ہو رہی ہیں، ایک صارف کا کہنا تھا کہ انڈیا کے مسلمانوں کے لیے بہت بدتر صورتحال ہے جبکہ کئی صارفین پاکستان کے لیے شکر گزار ی کرتے نظر آئے۔














