برازیل کے صدر لویس ایناسیو لولا دا سلوا نے ہفتے کے روز کہا کہ وینزویلا میں مسلح مداخلت ایک انسانی المیہ ہوگی، جبکہ امریکا کی جانب سے اس کے ہمسایہ ملک پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا نے وینزویلا کے قریب ایک اور آئل ٹینکر پر قبضہ کر لیا
منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے تمام پابندی والے آئل ٹینکروں کے داخلے اور اخراج روکنے کا حکم دیا، تاکہ صدر نکولس مادورو کی حکومت کے اہم مالی ذرائع کو نشانہ بنایا جا سکے۔
لولا اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شائن باؤم نے اس ہفتے پہلے ہی تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ تاہم ہفتے کے روز جنوبی برازیل کے شہر فوز دو ایگواسو میں جنوبی امریکی مرکوسر بلاک کے اجلاس کے دوران، لولا نے کہا کہ یہ اقدام دنیا کے لیے خطرناک مثال قائم کرے گا۔
مزید پڑھیں: امریکا کا بحرالکاہل میں نیا حملہ، 4 افراد ہلاک، وینزویلا تنازع شدت اختیار کر گیا
انہوں نے مزید کہا کہ فلکلینڈز جنگ کے 4 دہائیوں بعد، جنوبی امریکا ایک بار پھر غیرعلاقائی فوجی طاقت کی موجودگی کا سامنا کر رہا ہے۔
اجلاس کے بعد جاری مشترکہ بیان میں لاطینی امریکی رہنماؤں نے وینزویلا میں جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کی حفاظت کے لیے پرامن طریقے اختیار کرنے کا عہد کیا۔ اس بیان کی حمایت ارجنٹائن، پیراگوئے، پانامہ کے صدور اور بولیویا، ایکواڈور، پیرو کے اعلیٰ حکام نے بھی کی۔














