وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان پاکستان سرحد پر ٹی ٹی پی اور خوارج کے مستند دہشتگرد کیمپوں کے خلاف کی جانے والی پاکستانی کارروائیوں کا موازنہ بھارت کی جانب سے بہاولپور اور مریدکے میں مساجد و مدارس پر کیے گئے غیر قانونی حملوں سے کرنا سراسر غلط، غیر مناسب اور گمراہ کن ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اقوامِ عالم اور اقوام متحدہ بھی افغان طالبان کے زیرِ سایہ افغانستان میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔
افغانستان پاکستان سرحد پر ٹی ٹی پی خارجیوں کے مستند دہشت گرد کیمپوں پر پاکستان کی کارروائی کا موازنہ بھارت کے بہاولپور و مریدکے میں مساجد اور مدارس پر غیر قانونی حملوں سے کرنا سراسر غلط اور غیر مناسب ہے۔
اقوامِ عالم اور اقوام متحدہ بھی افغان طالبان کے زیرِ سایہ افغانستان میں…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 23, 2025
’پاکستان میں آئے روز افغانستان سے دراندازی کرنے والی دہشتگرد تنظیمیں اور دہشت گرد عناصر اس حقیقت کا واضح ثبوت ہیں۔‘
انہوں نے کہاکہ پہلگام واقعے پر بھارت آج تک کوئی قابلِ اعتماد ثبوت پیش نہیں کر سکا، جبکہ پاکستان نے شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔
’اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بھارتی جارحیت غیر قانونی اور بے بنیاد تھی، جبکہ پاکستان کا ردِعمل مکمل طور پر جائز اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق تھا۔‘
خواجہ آصف نے مزید کہاکہ بھارت اور اس کی پراکسی خوارج اور ان کے ہمدردوں کے حوالے سے پھیلائے جانے والے تمام شکوک و شبہات کو پاکستان نے پہلے بھی بے نقاب کیا تھا اور آج بھی پوری قوت کے ساتھ کر رہا ہے۔ پاکستان اپنے مؤقف پر مضبوطی سے قائم ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ اگر تم افغانستان پر اس بہانے سے حملہ کرتے ہو کہ وہاں اپنے دشمن کو نشانہ بنایا ہے، تو پھر ہندوستان جب بہاولپور اور مریدکے میں کارروائی کرتا ہے کہ آپ کو برا کیوں لگتا ہے۔














