وزیر دفاع و ایوی ایشن خواجہ آصف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کی 135 ارب روپے میں فروخت ملکی معیشت پر بڑھتا ہوا اعتماد ہے۔
پی آئ اے کا 135ارب میں بکنا ملکی معیشت پہ بڑھتا ھوا اعتماد ھے۔ انشا ء اللہ حکومت سرکاری تحویل میں کاروباری اداروں کی نج کار ی سے نہ صرف ھزاروں کھربوں کے نقصان سے نجات حاصل کرے گی بلکہ معیشت کی بحالی عمل تیز ھو گا۔
نج کاری کمیشن کو مبارک ھو آج کی ٹرانزیکشن آنے والے وقت میں مزید…— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 23, 2025
انہوں نے کہاکہ حکومت سرکاری تحویل میں کاروباری اداروں کی نجکاری سے نہ صرف ہزاروں کھربوں کے نقصان سے نجات حاصل کرے گی بلکہ معیشت کی بحالی عمل تیز ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ نجکاری کمیشن کو مبارک ہو آج کی ٹرانزیکشن آنے والے وقت میں مزید کامیابیوں کی نوید ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی نے پی آئی اے کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، آج 3 سال کی محنت سے تحریک انصاف حکومت کے چھوڑے کھنڈروں پر نئی عمارت تعمیر ہو رہی ہے۔
پی آئ اے کا 135ارب میں بکنا ملکی معیشت پہ بڑھتا ھوا اعتماد ھے۔ انشا ء اللہ حکومت سرکاری تحویل میں کاروباری اداروں کی نج کار ی سے نہ صرف ھزاروں کھربوں کے نقصان سے نجات حاصل کرے گی بلکہ معیشت کی بحالی عمل تیز ھو گا۔
نج کاری کمیشن کو مبارک ھو آج کی ٹرانزیکشن آنے والے وقت میں مزید…— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 23, 2025
واضح رہے کہ آج ہونے والی بولی میں عارف حبیب کنسورشیم نے 135 ارب روپے میں پی آئی اے کے 75 فیصد شیئرز خریدنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
عارف حبیب کنسورشیم نے قومی ائیرلائن کی نجکاری کے تیسرے مرحلے میں 135 ارب روپے کی بولی لگا کر پی آئی اے کے 75 فیصد شیئرز حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
پی آئی اے کی نجکاری کے دوران عارف حبیب گروپ اور لکی کنسورشیم میں سخت مقابلہ ہوا، تاہم لکی کنسورشیم 134 ارب روپے پر جا کر پیچھے ہٹ گئی اور مزید بولی نہ دی، جس پر عارف حبیب گروپ کی کامیابی کا اعلان کردیا گیا۔
پی آئی اے کو خریدنے کے لیے 3 کمپنیوں نے بولی جمع کرائی تاہم ایئر بلیو پہلے مرحلے میں ہی باہر ہو گئی تھی، کیوں کہ انہوں نے سب سے کم 26 ارب 50 کروڑ روپے کی بولی لگائی تھی۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے نجکاری: عارف حبیب کنسورشیم نے 135 ارب روپے میں قومی ایئر لائن کو خرید لیا
پہلے مرحلے میں عارف حبیب گروپ نے سب سے زیادہ 115 ارب روپے کی بولی لگائی۔ اس کے علاوہ لکی کنسورشیم نے 101 ارب 50 کروڑ روپے، جبکہ ایئر بلیو کی جانب سے 26 ارب، 50 کروڑ کی بولی لگائی گئی۔
رپورٹس کے مطابق نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی ریزرو قیمت 100 ارب روپے رکھی تھی، جس کے باعث ایئربلیو پہلے مرحلے میں ہی بولی کے عمل سے باہر ہوگئی۔














