سپریم کورٹ نے توہین مذہب کے ملزم کی میت دفنانے کے موقع پر ہنگامہ برپا کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔ کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ یہ مقدمہ سندھ کے علاقے تھانہ عمر کوٹ میں درج کیا گیا تھا۔
ملزم پر الزام ہے کہ اس نے موقع پر لوگوں سے خطاب کیا جس سے اشتعال پھیلا، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا۔ سرکاری وکیل کے مطابق کیس میں 4 گواہان کے بیانات بھی ریکارڈ ہو چکے ہیں۔ وکیل ملزم نے بتایا کہ میر موکل مولوی احمد موقع پر موجود نہیں تھا اور ملزم 10 ماہ سے حراست میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ میں قاتلانہ حملہ اور توہین مذہب کے ملزموں کی ضمانت سے متعلق 2 الگ کیسز کی سماعت
ملزم کے خلاف لگائی گئی دفعات پر ایک سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت کے لیے ملتوی کر دیا۔
یہ سماعت جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ فریقین کی جانب سے دلائل سننے کے بعد عدالت نے نوٹس جاری کر کے کیس کی کارروائی آئندہ ہفتے تک ملتوی کی۔














